تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

فیس بک نے بڑی پابندی عائد کردی

سان فرانسسکو: فیس بک نے ویکسینیشن کے خلاف بنائے جانے والے اشتہارات پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔

سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کے محکمہ ہیلتھ کے سربراہ اور پروڈکٹ مینیجر کانگ ژینگ جن نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ ہم نئی عالمی پالیسی متعارف کرارہے ہیں جس کے تحت اب ویکسینیشن کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبروں اور اشتہارات کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’اب ہم اپنے پلیٹ فارم پر اس طرح کے اشتہارات کو برداشت نہیں کرسکتے جن میں کسی بھی بیماری کی ویکسین لگانے سے روکنے کا پیغام دیا جارہا ہو‘۔

کانگ ژینگ کا کہنا تھا کہ ’بروقت ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی کرنا ہمارا ہدف ہے تاکہ لوگ بیماریوں سے محفوظ رہیں، اس کے ساتھ ہی ایسی بے بنیاد معلومات کو روکنا ہے جو عوامی صحت کو متاثر کرسکتی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: فیس بک پر ان فرینڈ کرنے والوں کا معلوم کرنا ممکن، ویڈیو دیکھیں

انہوں نے بتایا کہ ’عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور امریکا کے محکمہ برائے وبائی امراض کے مشترکہ تعاون سے ہم نے اُن تمام اشتہارات کو بند کردیا جن میں بے بنیاد باتیں پھیلائی گئیں تھیں، اب ہم ایسی تمام پوسٹوں اور اشتہارات کی حوصلہ شکنی کریں گے اور انہیں پلیٹ فارم پر کسی بھی حوالے سے جگہ نہیں دیں گے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’فیس بک کی نئی پالیسی آئندہ چند روز میں بھرپور انداز سے نافذ کردی جائے گی‘۔

فیس بک کے افسر نے بتایا کہ اس پابندی کا مقصد کرونا کے حوالے سے بنائی جانے والی ویکسین کی حوصلہ افزائی بھی کرنا ہے تاکہ غلط باتوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات بھی دور کیے جاسکیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے طالب علموں کے لیے زبردست فیچر متعارف کروادیا

واضح رہے کہ فیس بک نے غیر مصدقہ اور بے بنیاد باتوں کی روک تھام کے حوالے سے پہلے ہی اپنی پالیسی سخت کی ہوئی ہے، بالخصوص کرونا کے حوالے سے کمپنی نے سخت اقدامات کیے اور بے بنیاد خبروں کی حوصلہ شکنی کی۔

Comments

- Advertisement -