اسلام آباد: فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے مجوزہ آئینی اصلاحات پر شفاف اور جامع سیاسی مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہوئے ترامیم میں اہم اصلاحات شامل کرنے کیلیے وسیع دائرہ کار کی تجویز دے دی۔
فافن نے کہا کہ مذکورہ تجویز قانون سازی، انتخابی اور مقامی حکومت کو مضبوط بنانے کیلیے درکار ہیں، حکمران جماعتیں دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی مطلوبہ حمایت لیں، ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام آئینی کمزوریوں کی وجہ سے ہے۔
اس نے کہا کہ آئینی کمزوریوں کو فوری طور پر دور کیا جانا چاہیے، اصلاحات کا فوکس بنیادی طور پر پارلیمانی اختیارات بڑھانے پر ہونا چاہیے، عوامی مفادات کے حتمی محافظ کے طور پر پارلیمان کے کردار کو یقینی بنایا جائے۔
فافن نے اپیلٹ اور آئینی عدالتوں کو الگ کرنے کی دلیل پر اتفاق رائے کیلیے جامع نقطہ نظر پر زور دیا۔
اس نے کہا کہ مضبوط پارلیمنٹ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلیے بہت ضروری ہے، سیاسی جماعتیں ذاتی اور فرقہ ورانہ اختلافات کو ایک طرف رکھیں، آئینی دفاتر کے سربراہان کی تقرری میں عوامی جانچ پڑتال کا فقدان ہے۔
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے الیکشن کمیشن کو تمام آئینی دفاتر کے انتخابات کی نگرانی کا اختیار دینے کی تجویز بھی دی۔
’2021 سینیٹ چیئرمین انتخاب جیسے تنازع سے بچنے کیلیے الیکشن کمیشن کو نگرانی کا اختیار دیا جائے۔ کسی بھی آئندہ ترمیم کو انتخابی نظام میں نمائندگی کے اہم مسائل کو حل کرنا چاہی۔ آئین آزاد امیدواروں کو جیتنے کے بعد کسی بھی جماعت میں شمولیت کی اجازت دیتا ہے۔‘