کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ پارٹی آئین کے مطابق سادہ اکثریت سے رابطہ کمیٹی فیصلہ کرسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بہادر آباد میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اراکین کی پریس کانفرس کے دوران فیصل سبزواری نے کہا کہ لوگوں کو ذمہ داربنایا جاتا تھا وہ ذمہ داری سے بھاگتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے افسوسناک صورت حال پیدا کیوں ہوئی، یہ ایم کیو ایم پاکستان ہے کوئی مسلم لیگ کا دھڑا نہیں ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ بدقسمتی سے پارٹی میں پچھلے ایک سال سے عہدے کی بھوک آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارکنان کی جماعت ہے 22 اگست سے پہلے صورت حال مختلف تھی، ایک برس کے دوران تنظیم میں عہدوں کی بھوک پیدا ہو گئی۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ عارضی مرکزبہادرآباد پرموجود اراکین ہی ایم کیوایم پاکستان ہیں، ہم نوٹوں کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمیز سے ہاتھ جوڑ کر فاروق ستار سے بات کی لیکن بعض لوگوں نے نعرے لگا کر دباؤ میں لانے کی کوشش کی۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ کارکنان ہم سے سوال کرتے ہیں کیا آپ لوگ بک گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم تقسیم ہوگی تو پیپلزپارٹی کو فائدہ ہوگا۔
ایم کیوایم رہنما نے کہا کہ رائے شماری کی بنیاد پرپہلے 4 ناموں کو سینیٹ کے لیے منتخب کیا گیا ہے جن میں کشور زہرہ، عبدالقادرخانزادہ ، سنجے پروانی اورعامرچشتی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فاروق ستار پارٹی کنوینرہیں، ہم ساری باتیں نہیں مان سکتے، پارٹی آئین میں فرد واحد کو صوابدیدی اختیار حاصل نہیں ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ بعض سینیٹ امیدوار25،25 کروڑ روپے لے کر گھوم رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم بکاؤ مال نہیں ہے۔
ایم کیوایم رہنما نے کہا کہ فاروق ستار رابطہ کمیٹی کے ناموں کے سوا کوئی نام لے کر گئے توتماشا بنے گا، رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کا نام امیدواروں کی فہرست سے نکال دیا۔