اسلام آباد: بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا کیس میں اب تک کوئی پٹیشن دائر نہیں کی گئی ہے، کچھ اخبارات، چینلز نے اس سلسلے میں غلط خبر نشر کی۔
تفصیلات کے مطابق بیرسٹرعلی ظفر نے فیض آباد دھرنا کیس میں دائر پٹیشن کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ اخبارات، چینلز نے اس سلسلے میں غلط خبر نشر کی، بعض اخبارات نے کسی دوسری پٹیشن کو مجھ سے منسوب کیا۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ 18 صفحات پر مشتمل میڈیا پر چلنے والی پٹیشن سے تعلق نہیں ہے، میری پٹیشن تین سے چار صفحات پر مشتمل ہے جو آئندہ ہفتے دائر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں جب بھی کوئی پٹیشن دائر کی جائے گی کاپی فراہم کردوں گا۔
مزید پڑھیں: فیض آباد دھرنا: خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
واضح رہے کہ گزشتہ روز میڈیا پر خبر نشر ہوئی تھی کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے سپریم کورٹ کے فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایم کیو ایم نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ عدالتی فیصلہ آئین کی شقوں 10 اے، 25-5-4 کی خلاف ورزی ہے، فیض آباد دھرنا کیس کا پیراگراف 22 قانون کے خلاف ہے، پیرگراف 23 اور 24 مفروضوں کی بنیاد پر ہے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کے حوالے سے میڈیا پر خبر نشر ہوئی تھی کہ تحریک انصاف نے درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں فیض آباد دھرنا کا موازنا 2014 کے پی ٹی آئی دھرنے کے ساتھ کیا ہے، سپریم کورٹ 6 فروری 2019 کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔