لاہور: فیض آباد آپریشن کے دوران نیوز چینلز کو آف ائیر کرنے کا حکومتی اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا‘ جبکہ ہائی کورٹ بار نے حکومت سے فیض آباد آپریشن اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہری آمنہ ملک کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں وفاقی حکومت اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے ‘ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے فیض آباد آپریشن کے دوران تمام نیوز چینلز کو آف ایئر کر دیا جبکہ تمام چینلز لائیسنس کے تحت کام کر رہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کہ لائسنس یافتہ چینلز کو آف ایئر نہیں کیا جا سکتا‘ کسی بھی چینل کو آف ایئر کرنے کے لیے قوانین اور طریقہ کار موجود ہے ‘جس پر عمل کیے بغیر ایسا اقدام قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔
درخواست گزار کےمطابق بغیر کسی وجہ کے چیئرمین پیمرا نے تمام چینلز کو آف ایئر کر دیا‘ جس سے کروڑوں عوام کو ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا اور چینلز بند ہونے سے ملک میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہوئی ۔
آمنہ ملک نے موقف اختیار کیا کہ اطلاعات تک رسائی پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور چینلز بند کر کے اس حق کی نفی کی گئی لہذا عدالت ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کرے اور مستقبل میں ایسے اقدام سے روکنے کا حکم دے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ بار نے فیض آباد دھرنے کے شرکا ءپر تشدد اور ملک میں حالات خراب کرنے پر حکومت سے معافی مانگنے کامطالبہ کر دیا۔
ہائی کورٹ بارنے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اس فعل پر پوری قوم سے معافی مانگے اور مقدمات واپس لے کر قیدیوں کو رہا کرے ۔ بار نے قرارداد منظور کی کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو مالی امداد دی جائے جبکہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔