اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہونے والے تین ملزمان رقم واپس دینے پر راضی ہوگئے ہیں، خورشید جمالی، عارف اور آصف نامی ملزمان نے پلی بارگین کے لیے نیب کو درخواست جمع کرادی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی جہاں عبد الغنی مجید اور دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا۔فاضل جج نے تفتیشی افسران سے استفسار کیا کہ مناہل مجید کو عدالت میں پیش کیوں نہیں کیا جارہا ہے؟ جس پر نیب کے وکیل نے جواب دیا کہ مناہل عبدالغنی مجید کی اہلیہ ہیں اور وہ اس وقت بیرونِ ملک میں ہیں۔
اس موقع پر روسٹروم پر آکر عبدالغنی مجید کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں زرداری سمیت 83 ملزمان شریک تھے، ہمیں دائر ہونے والے ریفرنسز کی کاپیاں فراہم کی جائیں۔ نیب کے وکیل نے فاضل جج کو بتایا کہ ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں مل جائیں گی، جلدی کیا ہے؟
مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری کا مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
نیب وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہونے والے تین ملزمان خورشید جمالی، عارف اور آصف رقم واپس دینے کو تیار ہیں، انہوں نے پلی بارگین کی درخواست جمع کرادی۔
یاد رہے کہ 2 جولائی کو نیب نے 11 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد آصف زرداری کو احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں نیب کے وکیل نے بتایا کہ پارک لین کیس میں اہم پیشرفت ہوئی، اس کیس میں بھی آصف زرداری کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا آصف زرداری نے پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی اجلاس میں شرکت کی، آصف زرداری سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی، صرف کل ہی ان سے تفتیش ہوسکی، جس پر جج نے کہا ایک کے بعد دوسرے پھر تیسرے کیس میں گرفتار کیا جائےگا، بہتر نہیں کہ تمام مقدمات کے تفتیشی افسران کو تفتیش کی اجازت دے دیں؟ ایسا کرنے سے بار بارگرفتاری اور ریمانڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس، نیب راولپنڈی کی ایک اور کارروائی، 3 ملزمان گرفتار
عدالت نے پارک لین کیس میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے آصف زرداری کا 13روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور اُن کے ریمانڈ میں 15 جولائی تک توسیع کی۔