اسلام آباد : جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں، زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد میں پیش کی گئی جعلی بینک اکاؤنٹ کیس سے متعلق جےآئی ٹی رپورٹ کی سمری اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے5ستمبر کو جے آئی ٹی تشکیل دی تاکہ جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی تفتیش کی جاسکے، جے آئی ٹی میں نیب، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور آئی ایس آئی نے تحقیقات کیں۔
جےآئی ٹی نے885افراد کو سمن جاری کیا جس کے بعد767افراد اس کےروبرو پیش ہوئے، جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے۔
اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔
بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری اور خاندان کے ہوائی سفر پر12.82ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی۔
بلٹ پروف ٹرک کے لیے14.6ملین روپے خرچ کیے گئے، نوڈیرو میں پریزیڈنٹ ہاؤس پر42ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، زرداری خاندان نے جیٹ چاپر پر نو بار سفر کیا جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔
زرداری خاندان نے باہر سے گاڑیاں منگوانے پرجعلی اکاؤنٹس سے37ملین ڈیوٹی ادا کی آصف زرداری کو اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے265 ملین ادائیگی کی گئی، فریال تالپورکو241ملین کی رقم اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے دی گئی۔