تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

مشکوک لائسنسز کی تحقیقات مکمل ، 262 پائلٹس میں سے 180 پائلٹس کلیئر قرار

اسلام آباد : مشکوک لائسنس کی تحقیقات میں 262 پائلٹس میں سے180پائلٹس کے لائسنس کو کلیئر قرار دے دیا گیا ہے ، پی آئی اے کے 141پائلٹس میں سے 18 پائلٹس کے لائسنس جعلی نکلے۔

تفصیلات کے مطابق پائلٹس کے مشکوک لائسنس کی تحقیقات مکمل کرلی گئیں ، ذرائع ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ 262 پائلٹس میں سے180پائلٹس کے لائسنس کلیئر قرار دیئے گئے ہیں ، صرف 82پائلٹس کے لائسنس میں جعل سازی ثابت ہو ئی۔

ذرائع کے مطابق 50پائلٹس کے لائسنس کے کمپیوٹر امتحان میں جعل سازی پکڑی گئی جبکہ 32پائلٹس کے اے ٹی پی ایل لائسنس جعلی نکلے، جعلی لائسنس پر28پائلٹس کے لائسنس پہلے منسوخ کیے گئے۔

ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کی منظوری کےبعدمزید 22 پائلٹس کےخلاف کاروائی کا آغاز کردیا گیا ہے ، پی آئی اےکے141پائلٹس میں سے18پائلٹس کے لائسنس جعلی نکلے۔

گذشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پائلٹس کےمشکوک لائسنس کی منسوخی سےمتعلق وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ بورڈ آف انکوائری کی جانب سےلائسنس سےمتعلق تحقیقات جاری ہیں، 193 کپتانوں کے لائسنس معطل کیےگئے،77 گراؤنڈ ہیں جبکہ 76 کپتانوں کے لائسنس مشتبہ قراردیے گئے، 127کپتانوں میں پی آئی اے کے 52کپتان شامل ہیں۔

یاد رہے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے انکشاف کیا تھا کہ پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنز میں مشکوک پائلٹس کی تعداد 262 ہے، پی آئی اے کے جن پائلٹس کے خلاف تحقیقات ہوئیں انہیں ماضی کی حکومتوں نے ملازمتیں دیں۔

پی آئی اے نے وزیر ہوابازی کی مبینہ فہرست کوتسلیم کرتے ہوئے پائلٹس کو معطل کیا تھا جبکہ معاملے پرپی آئی اے پائلٹس کی تنظیم پالپا نے مبینہ فہرست پر شدید اعتراض کئے تھے۔

مبینہ فہرست کی بنیاد پر پی آئی اےکی یورپ،برطانیہ،امریکاکی پروازوں اور مختلف ممالک میں موجودپاکستانی پائلٹس پربھی پرپابندی عائد کی گئیں تھیں۔

Comments

- Advertisement -
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں