تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

فجیرہ: مشہور برانڈ کی جعلی اشیاء ضبط، دکان مالکان پر جرمانہ عائد

ابو ظبی : اماراتی حکام نے ریاست فجیرہ میں صحت اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے مشہور برانڈز کی 158 جعلی اشیاء ضبط کرلی۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست فجیرہ کے کنزیومر پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے 5 سپر مارکیٹس میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے مشہور برانڈ کے نام پر فروخت کی جانے والی جعلی اشیاء ضبط کرکے سپرمارکیٹ مالکان پر جرمانہ عائد کردیا۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کنزیومر پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے افسران نے جعلی اشیاء (بیگ، قیمتی گھڑیاں اور کپڑے) سمیت کئی ایشاء برآمد کرنے والے افراد پر بھی جرمانہ لگایا ہے۔

اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ کریک ڈاؤن میونسپلٹی کی جانب سے جعلی اور صحت کے لیے خطرناک اشیاء کے خلاف جاری مہم کا حصّہ تھا۔

فجیرہ حکام کا کہنا ہے کہ صارفین کو دھوکا اور فریب دینے والے تاجروں کے خلاف ٹریڈ مارک لاء اور پریوینشن لاء کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میونسپلٹی حکام جعلی اور صحت کے لیے خطرناک اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والی اشیاء کے خلاف آپریشن جاری رکھیں گے۔

کنزیومر پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ ضبط کی گئی جعلی اشیاء کو تباہ کیا جائے گا اور جنرل پراسیکیوٹر کے ذریعے سپر مارکیٹ مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

دبئی: تین ماہ میں 1 کروڑ درہم مالیت کی غیر قانونی اشیاء ضبط

ابو ظہبی : ایک سال میں ایک ارب درہم کی مانع حمل ادویات ضبط

مزید پڑھیں : دبئی: سیکیورٹی اداروں‌ کی کارروائی، 3کروڑ درہم سے زائد مالیت کی جعلی اشیاء برآمد

یاد رہے کہ گزشتہ برس متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں سیکیورٹی اداروں نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے گودام اور بنگلے پر چھاپہ مار کر 3 کروڑ 30 لاکھ درہم مالیت کی جعلی اشیاء ضبط کرکے 5 ایشیائی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -