حیدرآباد : سندھ کے بلدیاتی اداروں میں جعلی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، انکوائری کمیٹی کا کہنا ہے کہ99یوسی سیکریٹریز کا حکومت کے پاس کوئی ریکارڈ ہی موجود نہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین انکوائری کمیٹی طارق بگھیو نے اپنی رپورٹ سیکریٹری بلدیات کو پیش کرتے ہوئے یوسی سیکریٹریز کو لوکل گورنمنٹ بورڈ کراچی رپورٹ کرنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق انکوائری رپورٹ میں حیدرآباد کی 99یونین کونسل سیکریٹریز کاریکارڈ اور سروس پروفائل نہ ملنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں سال2019تک 300یونین کونسلز سیکریٹری بھرتی ہوئے، تمام اضلاع میں ایڈیشنل ڈائریکٹرز کے ذریعے اسکروٹنی کی جارہی ہے۔
چیئرمین انکوائری کمیٹی طارق بگھیو کی رپورٹ کے مطابق99یوسیز سیکریٹریز کی معلومات نہیں ملیں، مشکوک یوسی سیکریٹریز پروفارما،سروس پروفائل فراہم نہیں کررہے۔
ان کا کہنا ہے کہ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے افسران خود جعلی بھرتیوں میں ملوث ہیں، نادرخان، جاوید پرویز اور صائم عمران کے ادوار میں غیرقانونی بھرتیاں ہوئیں۔
اس کے علاوہ محمد علی،جھامن داس کے ادوار میں بھی غیرقانونی بھرتیاں کی گئیں، چیئرمین انکوائری کمیٹی نے رپورٹ میں سفارش کی کہ ان یوسی سیکریٹریز کو لوکل گورنمنٹ بورڈ کراچی رپورٹ کرایا جائے۔