تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

فرضی سعودی ملازموں کی رجسٹریشن، حکام کی متعدد کمپنیوں کے خلاف تحقیقات

ریاض: سعودی وزارت افرادی قوت نے ان کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں جنہوں نے مختلف سعودی شہریوں کو اپنا ملازم ظاہر کر کے ان کی معلومات حکومتی پورٹل میں درج کی ہیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت نے متعدد سعودی شہریوں کے علم میں لائے بغیر انہیں سوشل سیکیورٹی انشورنس اسکیم میں شامل کیے جانے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

متاثرہ شہریوں کا کہنا تھا کہ بعض کمپنیوں کی جانب سے انہیں اپنا ملازم ظاہر کرتے ہوئے ان کا نام اور دیگر تفصیلات وزارت کے پورٹل سوشل سیکیورٹی انشورنس اسکیم میں درج کیا گیا ہے جس کا انہیں علم ہی نہیں۔

شکایات موصول ہونے پر وزارت نے متعلقہ کمپنیوں کی انتظامیہ سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

وزارت افرادی قوت کے ترجمان سعد آل حماد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت افرادی قوت اور سوشل انشورنس اسکیم کو متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں متاثرین کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کسی کمپنی میں باقاعدہ ملازم نہ ہونے کے باوجود ان کا نام سوشل سیکیورٹی اسکیم میں کس طرح درج کیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ شکایات موصول ہونے پر متعلقہ نجی اداروں کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، ایسے افراد کے ناموں کو سوشل سیکیورٹی انشورنس سے خارج کیا جارہا ہے جنہوں نے شکایات درج کروائی تھیں۔

مذکورہ فعل میں ملوث کمپنیوں کے ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی، جنہوں نے وزارت اور سوشل سیکیورٹی انشورنس اسکیم میں غیر متعلقہ سعودی کارکنوں کو اپنا اہلکار ظاہر کرتے ہوئے انہیں اسکیم میں درج کروایا تھا۔

واضح رہے کہ سعودائزیشن کے قانون کے مطابق نجی تجارتی اداروں کے لیے یہ پابندی ہے کہ وہ اپنے اداروں میں موجود غیر ملکی کارکنان کی جگہ سعودی افراد کو ملازمت فراہم کریں، جس کےلیے انہیں سعودی ملازمین کو وزارت کے پورٹل پر رجسٹر کرنا ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -