تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

کرونا وائرس کی جعلی ویکسین بھی بڑے پیمانے پر فروخت ہونے لگی

سڈنی: جعلساز آن لائن فروخت کی جانے والی ویکسین سے متعلق دعویٰ کر رہے ہیں کہ اسے کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کے خون سے بنایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے سائبر کرائم آبزرویٹری کے محققین نے اپریل کے شروع میں ڈارک ویب پر 20 مارکیٹوں کا جائزہ لیا تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ سائبر کرمنل کرونا وبا کا کس طرح استحصال کر رہے ہیں۔

آسٹریلوی محققین کے مطابق جعلی ویکسین 575 ڈالر کی اوسط قیمت کے ساتھ فروخت کی جا رہی تھی لیکن چین سے مبینہ طور پر حاصل کی جانے والی کچھ قیمتیں 15 ہزار 300 ڈالر جن میں سب سے مہنگی 24 ہزار 598 ڈالر میں فروخت کی گئی تھی۔

ڈارک ویب پر فروخت کی جانے والی دیگر مصنوعات میں ماسک، سینیٹائزر، گاؤن اور دستانے شامل تھے جب کی قیمت 1 ڈالر سے لے کر 17 952 ڈالر تک تھی۔ زیادہ تر فروخت کنندگان نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ مصنوعات امریکا سے بھیج رہے ہیں لیکن تین نے بتایا کہ وہ آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 10 اپریل کو عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ ترقی پذیر ممالک میں کرونا وائرس سے منسلک جعلی ادویات کی فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ ان ادویات کے سنگین مضر اثرات ہوسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -