تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

اصولوں‌ کے پاس دار، ضابطوں کے پابند فخر الدین جی ابراہیم!

فخر الدین جی ابراہیم پاکستان میں‌ ایک غیر متنازع اور بااصول شخصیت کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔

طویل علالت کے بعد 91 سال کی عمر میں‌ انتقال کر جانے والے معروف قانون داں فخر الدین جی ابراہیم نے ملک میں‌ اہم عہدوں‌ پر خدمات انجام دیں‌۔

فخر الدین جی ابراہیم کی زندگی کے مختلف ادوار، نظریات اور ملکی سطح‌ پر ان کی خدمات چند سطور میں‌ پیش ہیں۔

کتابِ زیست سے جھلکیاں

فخر الدین جی ابراہیم کا سنِ پیدائش 1928 ہے۔ برطانوی دور میں ہندوستان کی ریاست گجرات کے ایک گھرانے میں آنکھ کھولنے والے فخر الدین جی ابراہیم تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان آگئے تھے۔

ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1945 میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گجرات ہی کی ایک درس گاہ میں داخلہ لیا۔ 1949 میں فخر الدین جی ابراہیم نے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔

1950 میں پاکستان آنے کے بعد یہاں سندھ مسلم لا کالج میں داخلہ لیا۔ انھوں نے کراچی کی اس مشہور درس گاہ سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی۔

فخر الدین جی ابراہیم پاکستان کی بوہرہ کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے۔

سیاسی نظریہ، فلسفۂ حیات اور عملی زندگی

وہ مہاتما گاندھی کے فلسفۂ عدم تشدد سے متاثر تھے۔

فخر الدین جی ابراہیم نے ہر دور میں‌ جمہوریت اور جمہوری قوتوں کا ساتھ دیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی قائد بے نظیر بھٹو کے پہلے دورِ حکومت میں انھوں نے سندھ کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

دوسرے دور میں اٹارنی جنرل پاکستان کے عہدے پر فائز ہوئے، لیکن اختلافات کے بعد مستعفی ہوگئے۔

فخرالدین جی ابراہیم نے 1989 میں کراچی کے شہریوں کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کا مقصد ایف آئی آر کے اندراج میں لوگوں‌ کو مدد دینا تھا۔

صدر فاروق لغاری کے دور میں وہ نگراں وفاقی وزیرِ قانون بھی رہے۔

2012 میں انھیں چیف الیکشن کمشنر تعینات کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -