کراچی : پولیس نے وزیر کے نام والی لینڈ کروزر پکڑلی، رکن سندھ اسمبلی کو بھی گاڑی پر ہاتھ سے لکھی سرکاری نمبر پلیٹ ہونے اور سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو فینسی نمبر پلیٹ پر روک لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق منسٹر کے نام کی جعلی نمبر پلیٹ لگا کر قانون کی دھجیاں اڑانے کے واقعات میں اضافہ کے باعث کراچی میں ساؤتھ زون میں جعلی نمبرپلیٹس کے خلاف مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے۔
اس حوالے سے ایس پی درخشاں سرفرازورک نے صحافیوں کو بتایا کہ کلفٹن کے علاقے سے منسٹر کے نام والی لینڈ کروزر جیپ پکڑی گئی ہے، جیپ میں سوار افراد پولیس کو گاڑی کے کاغذات پیش نہ کرسکے۔
اس کے علاوہ پولیس کے ڈی ایس پی کے زیراستعمال جعلی پولیس موبائل بھی پکڑی گئی، پولیس موبائل کے پیچھےنمبرپلیٹ بھی موجود نہیں تھی۔
ایس پی درخشاں کا کہنا تھا کہ جام مہتاب کو بھی گاڑی پر ہاتھ سے لکھی سرکاری نمبر پلیٹ ہونےاور سابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کو فینسی نمبر پلیٹ پر روک لیا گیا۔
اس موقع پر غلام حیدر جمالی نے اے ایس پی سے بات کرنے سے اجتناب کیا اور انہوں نے اشارے سے اپنے ڈرائیور سے بات کرنے کا کہا۔ علاوہ ازیں سابق کمشنر اعجاز احمد کو گاڑی پر فینسی نمبر پلیٹ پر روک لیا گیا،سابق کمشنر اعجاز احمد پولیس کو چکمہ دے کر بغیر چالان کروائے نکل گئے۔
مزید پڑھیں: جعلی اورفینسی نمبر پلیٹیں بنانے والوں کیخلاف تاریخ کا پہلا مقدمہ درج
خیال رہے کہ محکمہ ایکسائر نے لاہور میں جعلی اور فینسی نمبر پلیٹیں بنانے والوں کے خلاف14اپریل2017 کو تاریخ کا پہلا مقدمہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کیا تھا، محکمہ ایکسائز نے جعلی نمبر پلیٹس بنانے والی فیکٹری کو سیل کر کے دس ہزار نمبر پلیٹیں بھی قبضے میں لی تھیں۔