کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مسئلہ ایک فرد کا نہیں بلکہ پارٹی پرقبضےکاہے، آج ایم کیوایم حقیقی ٹو کےقیام کی بنیاد رکھی گئی ہے، مجھے نہیں وفادار اور محنتی کارکنان کو ایم کیوایم سے نکالا گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سازش بے نقاب ہوگئی، میرے نادان، ناسمجھ ساتھیوں، بھائیوں نے ثابت کردیا کہ مسئلہ ایک فرد کا یا سینیٹ کی سیٹوں کا نہیں ہے پارٹی سربراہی اور پارٹی پر قبضے کا ہے، میرے ساتھیوں نے بردارانِ یوسف کا کردار ادا کرتے ہوئے آج ایم کیوایم حقیقی ٹو کےقیام کی بنیاد رکھی۔
فاروق ستار نے کہا کہ میں نے اتنی غلطیاں کی تھیں تو سینیٹ الیکشن کا انتظار ہی نہیں کرنا چاہیے تھا، مسئلہ ساری سیٹوں پر اپنے من پسند لوگوں کو نامزد کرنے کا تھا، نیک نیتی تھی تو یہ قرارداد7فروری کو کیوں منظور کی گئی؟
انہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ میں پھر بھی یہ نہیں کہوں گا کہ مجھے کیوں نکالا؟ انہوں نے مجھے نہیں نکالا بلکہ ایک ایک کارکن کو نکالا گیا ہے، میرے اسیروں اور لاپتہ ساتھیوں کےخون کا سودا کیا گیاہے، معاملہ سیٹ پر قبضہ دینے کےاختیار کا تھا۔
کنورنوید جواب دیں منصوبہ ہوتا ہے تو تیاری کی جاتی ہے، ایک طرف منصوبہ بندی اور دوسری طرف ثالثی کی پیش کش کی جارہی تھی، کل یہ کہاگیا ہم میں سے کسی کو کنوینر نہیں بننا، جوکنوینر ہےاسی کو فارغ کردیا گیا، اب کنوینر کی کرسی پر کوئی نہ کوئی تو بیٹھے گا؟
انہوں نے کہا کہ میں نے کل بھی کہا تھا کہ پارٹی کو تقسیم سے بچاؤ، سینیٹ نشستوں کو لات مارو، لیکن یہ کہتے ہیں میری ساری باتیں مان لیں گئیں لیکن میری کوئی تجویز نہیں تھی، تمام تجاویز رابطہ کمیٹی کی اپنی تھیں، یہ لوگ اپنے مفادات کو ایک ٹکٹ دینے کی آڑ میں چھپا رہےہیں، قبضہ گروپ بالکل سفیدجھوٹ بول رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کرارار جواب کے ایم سی اسٹیڈیم میں دیا جائےگا، اس میں فیصلہ ہوگا کہ کارکن رابطہ کمیٹی کے ساتھ ہیں یا وہ میرا ساتھ دے رہے ہیں؟ کارکنوں کااجلاس اور کارکنوں کی اسمبلی جمع ہوگی پھرجواب دیاجائیگا۔