تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

فاروق ستارنےغیرآئینی اجلاس کرنے والے اراکین رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا

کراچی : سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بہادر آباد میں غئیر آئینی اجلاس کرنے والے اراکین رابطہ کمیٹی کوآج شام تک معطل کرتا ہوں۔ آج ہونے والے کارکنان کے اجلاس کے موقع پرآفاق احمد بھی قوم کیلئے آگے بڑھیں، کارکنوں نے فیصلے کی توثیق کر دی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی میں واقع اپنے گھر پر اراکین اسمبلی ، کارکنان اور صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کارکنان سے سوال کیا کہ آج فیصلہ کرلیا جائے کہ انہیں با اختیار سربراہ چاہیئے یا کوئی ڈمی سربراہ چاہیئے اور اگر ڈمی سربراہ چاہیئے تو مجھے ایسی سربراہی منظور نہیں۔

جس پر کارکنان نے واشگاف آواز میں فاروق ستار کی سربراہی کی تائید نعرے بلند کیے اور فاروق ستار کے حق میں شدید نعرے بازی کی اور فاروق ستار کو کام جاری رکھنے کی درخواست کی جس پر فاروق ستار نے جواباً کہا کہ کارکنان ایک بڑا اجلاس بلا کر فیصلہ کریں کہ ڈمی سربراہ کے طور پر کام کروں یا با اختیار سربراہ کے طور پر کام کروں؟

فاروق ستار نے کہا کہ 23 اگست کو میں اکیلا کھڑا ہوا اور پاک سرزمین پارٹی سے الائنس کے وقت اپنے نام و تشخص کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، شہدائے یادگار پر گیا اور آہستہ آہستہ کراچی و حیدر آباد میں دفاتر کھولنے کا آغاز کیا جب کہ جب بہادر آباد میں کہا گیا کہ صرف ایک سینیٹ کی سیٹ آئے گی لیکن میں نے اپنے تدبر سے اپوزیشن جماعتوں کو ملا کر چار سیٹوں کے جیتنے کا انتظام کیا۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسی طرح کام کرنے دیا جاتا تو انشااللہ اس یر اور لاپتہ ساتھیوں کی واپسی بھی یقینی بنائیں گے اسی طرح ہماری تنظیمی رجسٹریشن منسوخ کی گئی جس کے لیے فروغ نسیم کے ساتھ مل کر کام کیا اور رجسٹرشین بحال ہو گئی چنانچہ یہ آزمائش کی گھڑی ہے جس کے دوران بااختیار سربراہ ہی کام کرسکتا ہے اور ڈمی سربراہ کچھ نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ میری اجازت کے بغیر طلب کیا جانے والا بہادر آباد میں اجلاس غیر آئینی اور غیر قانونی تھا کیوں کہ تنظیم میں سربراہ کی اجازت کے بغیر کوئی اجلاس طلب نہیں کیا جا سکتا، چنانچہ اب اس غیر آئینی اجلاس سے متعلق فیصلہ کارکنان کریں گے جو کہ آج کے ایم سی گراؤنڈ پی آئی بی کالونی میں منعقد کیا جائے گا۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آفاق احمد قوم کیلئے آگے بڑھیں، انہوں نے اس مید کا بھی اظہار کیا کہ آج کے اجلاس میں پی ایس پی میں جانے والے کارکنان بھی ساتھ ہوں گے۔ انیس سو نوے کی طرح حقیقی نہیں بننے دوں گا۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ان لوگوں پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ فاروق بھائی ہی تنظیم کے سربراہ ہیں لیکن یہ کیسی سربراہ ہے کہ میرے بغیر ہی کامران ٹیسوری کو چھ ماہ کے لیے معطل کردیا حالانکہ اس کا حتمی فیصلہ تو سربراہ کی مشاورت سے کیا جانا چاہیئے تھا لیکن اصل بات یہ ہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ایسا سربراہ نہ ہو جو مخالفین کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرسکے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اجلاس کا ہونا غیر آئینی تھا اس میں کیا گیا فیصلہ بھی غیر آئینی ہے، اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے، لہٰذا اس اجلاس کا منعقد کرنے والے تمام ارکان کو آج شام تک معطل کرنے کا اعلان کرتا ہوں, ان کا مزید کہنا تھا کہ آج بہادر آباد کارکنوں کا فریش مینڈیٹ لے کرجاؤں گا، کوئی مائی کالعل میرے ایم پی اے کی قیمت نہیں لگا سکتا،

انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو بہانہ بنا کر پیش کیا گیا حالانکہ اس کے پیچھے اصل کہانی اور کچھ ہے جس کا مجھے بخوبی اندازہ ہے، تنظیم میں اچھی شہرت کی حامل شخصیت اور پڑھے لکھے لوگ آتے ہیں تو ان کو چلنے نہیں دیا جا رہا ہے، اصل مسئلہ یہی ہے کہ کچھ لوگ ایسا سربراہ چاہتے ہیں جو ان کی ہاں میں ہاں ملائے۔


اسی سے متعلق : ایم کیو ایم مین سینیٹ ٹکٹ پراختلافات، فاروق ستار کا بڑا اعلان کرنے کا فیصلہ


انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو زعم ہے تو بہادرآباد والے بھی کراچی میں جلسہ کرلیں اور ایک جلسہ ہم بھی مزار قائد اعظم کے سامنے والے گراؤنڈ پر کرتے ہیں جس کے بعد لگ پتہ چل جائے گا کہ عوام کی اکثریت کس کے ساتھ ہے اور کس کی آواز پر لبیک کہتے ہیں۔

سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں 23 اگست کو اکیلا کھڑا ہوا تھا تو ایک کام تو تنظیم بنانا تھا اورایک کام تنظیم کو بچانا تھا جس کے لیے سب سے پہلا قدم میں نے اُٹھایا اور تنظیم کو بچایا یہی وجہ ہے کہ یہاں اراکین اسمبلی اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کے علاوہ شہداء کے لواحقین بھی موجود ہیں۔

خیال رہے اس قبل ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس نے کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر ڈاکٹر فاروق ستار سے رابطہ کمیٹی کے اختلافات کا تزکرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 90 فیصد اراکین رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنونیر کے عہدے سے سبکدوش کرکے بنیادی رکن چھ ماہ کے لیے معطل کردی ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے

کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -