کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ یہ موسم درخت لگانے کا نہیں ہے، شجر کاری کے موسم میں درخت لگانے چاہئیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ جو کرتا دھرتا ہیں اُن پرلازم ہے کہ مستقبل کی منصوبہ بندی کریں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی میں جو ہیٹ ویو کی شدت ہے اس میں لگے ہوئے کیمپس نا کافی ہیں، کہا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے کراچی میں فسادات کا خطرہ ہے، ہم نے اپنے منشور میں پانی کی کمی دور کرنے کا نکتہ شامل کیا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ حقوق نہیں ملتے تو لوگ نئے صوبوں کی طرف مائل ہوجاتے ہیں، جنوبی سندھ والے کوئی نیا سورج نہیں بلکہ نیا صوبہ مانگ رہے تھے، انھوں نے کھل کر کہا کہ اگر ووٹ لینے ہیں تو جنوبی سندھ صوبے کا مطالبہ کرنا پڑے گا۔
ہم نے جنوبی سندھ صوبہ تحریک کو روکے رکھا ہے لیکن کب تک، فاروق ستار
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کا کہنا تھا کہ میرا مینڈیٹ کسی اور کو دینے کی کوشش ہو رہی ہے، مجھے مجبوراً پھر متحرک ہونا پڑا، جنوبی سندھ کے لوگوں کے لیے الگ انتظامی یونٹ کی بات کریں گے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بڑے سیاسی لوگ کھلے دل سے معافی مانگ لیا کرتے ہیں، معافی لفظ استعمال کرنے سے نہ جھجکیں، مراد علی شاہ اور خورشید شاہ نے لوگوں کے دل دکھائے ہیں۔
فاروق ستار کہنا تھا کہ پاکستان سرزمین پارٹی کو چار یا پانچ، بہادرآباد گروپ کوچار یا پانچ اور پیپلز پارٹی کو پانچ یا چھ سیٹیں ملیں گی، کیا اس صورت حال میں ہماری بقا و سلامتی کی ضمانت دی جاسکتی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔