تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

دنیا کی قدیم ترین گندم صحت کے لیے کتنی مفید؟

گندم ہماری روزانہ خوراک کا بنیادی اور لازمی حصہ ہے، لیکن کیا آپ گندم کی قدیم ترین قِسم کے بارے میں جانتے ہیں؟

فارو مونوکوکم دنیا میں گندم کی قدیم قسم سمجھی جاتی ہے، یہ دراصل ایک جنگلی قسم ہے جسے اطالوی زبان میں فارو مونوکوکم (Farro Monococcum) یا Einkorn گندم کہا جاتا ہے۔

گندم کی یہ قسم بعض علاقوں میں اب بھی کھائی جاتی ہے، اور یہ انتہائی صحت بخش ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ایک کپ فارو میں 20 فی صد فائبر (ریشہ) ہوتا ہے جو ہماری جسمانی ضرورت کے مساوی ہے۔

ماہرین خوراک کے مطابق یہ گندم غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے، اس میں فائبر، میگنیشیم، وٹامن اے، بی، سی اور ای بکثرت پایا جاتا ہے، یہ بنجر اور پہاڑی ماحول میں بھی بہ آسانی اُگتا ہے۔

فارو کی بھی مختلف قسمیں دستیاب ہیں، تاہم فارو مونوکوکم سب سے قدیم ہے، یہ میسوپوٹیمیا میں 10 ہزار سال قبل پایا جاتا تھا، قدیم مصر اور رومی لشکر اسے کھاتے تھے۔

یہ زیادہ مہنگا نہیں ہوتا تھا، اس لیے سلطنت روم کے غربا بھی اسے استعمال کرتے اور مختلف اقسام کے کھانے بناتے تھے۔ اس کی کاشت بھی آسان تھی، اور اس کے لیے کیمیائی کیڑے مار ادویات یا کھاد کی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔

پکے ہوئے فارو کا ذائقہ جَو جیسا ہوتا ہے، گندم کی یہ قِسم دیکھنے میں بھی جو جیسی ہی لگتی ہے، لیکن سخت ہونے کی وجہ سے اسے چبانا آسان نہیں ہوتا اور یہ سوختہ چینی کی طرح ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -