تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

سگ گزیدگی کے واقعات پر سندھ ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، 2 ارکان اسمبلی معطل

سکھر: سندھ ہائی کورٹ نے کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر رابطہ نہ کرنے پر دو ارکان سندھ اسمبلی کو معطل کردیا ہے اور الیکشن کمیشن سے بھی بڑی استدعا کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں صوبے میں کتوں کے کاٹنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت سندھ ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ دیا اور کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر رابطہ نہ کرنے پر دو ارکان سندھ اسمبلی کو معطل کردیا۔

عدالت کی جانب سے معطل کئے جانے والوں میں فریال تالپور اور  گیان چند اسرانی شامل ہیں، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے دونوں ارکان کی معطلی کا تحریری فیصلہ بھی جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ صوبائی الیکشن کمیشن دونوں ایم پی ایز کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔

دو روز قبل ہونے والی سماعت میں سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں سگ گزیدگی کے بڑھتے واقعات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے تھے کہ غریبوں کے بچوں کو کتے کاٹ رہے ہیں اور ایم پی ایز ووٹ لے کر کراچی میں آرام سے بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  سگ گزیدگی واقعات: سندھ ہائی کورٹ نے ارکان اسمبلی کو خبردار کردیا

جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ جب عدالت نے حکم دیا تھا تو ایم پی ایز کیوں کتا مار مہم کی نگرانی نہیں کررہے ہیں ہم ایم پی ایز کو معطل کرنے کے احکامات بھی دے سکتے ہیں اور لاڑکانہ ، خیرپور، جامشورو اور رتوڈیرو کے تو ایم پی ایز کو معطل ہی کیوں نہ کردیں۔

اس موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل شفیع محمد چانڈیو نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایم پی ایز کا کام کتے مارنا نہیں قانون سازی کرنا ہے جس پر عدالت نے ان سے پوچھا کہ وہ بتائیں کہ گذشتہ پندرہ سالوں میں ان ایم پی ایز نے کیا قانون سازی کی ہے ایم پی ایز کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی حفاظت کریں کیا ان کا کام صرف یہ ہے کہ وہ ووٹ لے کر کراچی جا کر بیٹھ جائیں یہاں غریب لوگوں کے بچوں کو کتے کا ٹ رہے ہیں مگر ان کو اس کا کوئی احساس تک نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -