اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو اقدامات کے لیے نکات دے دیے، دہشت گردی کے لیے رقم کی روک تھام کے اقدامات بھی نکات میں شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے وفد نے ملکی دارالحکومت اسلام آباد کا دورہ کیا، اور اقدامات کے لیے کئی نکات پیش کیے، نکات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نکات میں جن پہلوؤں کو مدنظر رکھا گیا ہے وہ یہ ہیں کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کیےجائیں، کراس بارڈرکیش کی صورت میں کی جانیوالی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات ہونے چاہیئیں۔
ذرائع کے مطابق نکات میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کراس بارڈر ریگولیشن نیٹ ورک کو قائم کرے، دہشتگردوں کی مالی معاونت میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف
فنانشل ایکشن ٹاکس فورس کے نکات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یو این سیکیورٹی کونسل کی پابندی والی تمام جماعتوں کے خلاف ایکشن لیا جائے، جبکہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے نکات پر عمل نہ کیا تو اسے بلیک لسٹ کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال جون میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدرآمد نہیں کیا اور اُس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں البتہ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کا سیاسی عزم بھی رکھتی ہے۔