تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

گرے لسٹ کا معاملہ: پاکستان سے متعلق ایف اے ٹی ایف جوائنٹ گروپ کا ورچول اجلاس آج ہوگا

اسلام آباد : ایف اے ٹی ایف جوائنٹ گروپ کا ورچول اجلاس آج ہوگا، ، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر فروری 2021 تک ایکشن پلان مکمل کرے، آئندہ ماہ پلانری اجلاس میں پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سے متعلق ایف اے ٹی ایف جوائنٹ گروپ کا ورچول اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں پاکستان کی تاحال کارکردگی پر بحث کی جائے گی، اجلاس میں امریکا،برطانیہ، فرانس،جرمنی،جاپان، چین ، نیوزی لینڈ،آسٹریلیا،بھارت اور بھوٹان شرکت کریں گے، بھوٹان کو بھارت کے اصرار پرحال ہی میں گروپ کاحصہ بنایا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دہشت گردوں کی مالی معانت روکنے کے اقدامات کوجانچا جائے گا اور پاکستان کی جانب سےاب تک کیےگئے اقدامات پربریفنگ دی جائےگی اور اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل لوگوں کی حالیہ سزاؤں کا بھی ذکر کیا جائے گا۔

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر فروری 2021 تک ایکشن پلان مکمل کرے۔

رپورٹ ایف اےٹی ایف پلانری اجلاس میں آئندہ ماہ پیش کی جائےگی ، پلانری اجلاس میں پاکستان کے گرےلسٹ میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ ہوگا۔

پاکستان ایف اے ٹی ایف کے27میں سے 21 پوائنٹس پرپوری طرح عمل درآمدکرچکا ہے، ، باقی 6 شرائط فروری 2021 میں مکمل ہوجائیں گی۔

یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی تھی۔

واضح رہے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں جانے کے بعد پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق موجودہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ بیشتر نمایاں اقدامات اٹھائے ، جن میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن اور گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -