سندھ کے شہر نوشہرو فیروز کے علاقے ٹھارو شاہ میں سفاک باپ نے اپنی 15 دن کی بیٹی کو زندہ دفن کر دیا۔
پولیس نے بچی کو زندہ دفن کرنے والے سفاک شخص کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم طیب نے دوران تفتیش بچی کو زندہ دفنانے کا اعتراف کیا۔
سفاک ملزم نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ علاج کے پیسے نہ ہونے کے باعث معصوم بچی کو بوری میں بند کر کے دفن کیا، بچی کو پڑوسیوں کو دیا مگر انہوں نے واپس کر دی تھی۔
پولیس نے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد قبر کشائی کروا کر پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا۔
رواں سال جنوری میں پنجاب کے علاقے خوشاب میں بھی ایسا ہی ایک دردناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں خاتون نے شک کی بنا پر کزن کے ڈیڑھ سالہ بیٹے کو زندہ دفن کر دیا تھا۔
خوشاب کی تحصیل قائد آباد میں خاتون نے ذاتی رنجش اور شک کو بنیاد پر کزن کے ڈیڑھ سالہ بچے کو اغوا کے بعد زندہ دفن کیا تھا۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ احمد نواز کے بیٹے محمد کاشان کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او نے مغوی کو فوری تلاش کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔ پولیس نے سائنسی بنیاد پر تفتیش کی اور ملزمہ مقدس بی بی اور اس کے شوہر شفاء اللہ کو حراست میں لیا تھا۔
دوران تفتیش ملزمہ اور ملزم نے انکشاف کیا تھا کہ بچے کو زندہ دفن کیا تھا۔ پولیس نے ملزمہ کی نشاندہی پر لاش برآمد کی تھی۔