اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کابینہ کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لے لیا ہے ، طالبان کوتسلیم کرنےکافیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ نےقوم سے کئےگئے وعدوں کی تکمیل کیلئے اقدامات کئے ہیں اور مضبوط اور مستحکم پاکستان کے وعدے پر کاربند ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کابینہ کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لیا اور کل قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس کے فیصلوں سے بھی کابینہ کو آگاہ کردیا ہے ، طالبان کو تسلیم کرنےکافیصلہ عالمی اور علاقائی طاقتوں سے ملکر کریں گے ، طالبان کوتسلیم کرنےکافیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کرنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ افغانستان کےاندر موجود گروہوں اور دوستوں سے رابطے میں ہیں، قابل اطمینان بات ہے کہ افغانستان میں آنیوالی تبدیلی سے خون نہیں بہا اور عوام کا نقصان بہت کم ہوا، کابل میں قائم رجیم سےتوقع ہےوہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے گی، اشرف غنی کو بھی مشورہ دینے کی کوشش کہ اکیلے حکومت نہیں کرسکتے۔
یکساں نصاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایک تعلیمی نصاب پر وزیراعظم نے شفقت محموداورانکی ٹیم کومبارکباددی، خوشی ہے کہ پہلی بار مدرسوں میں مارڈرن سلیبس پڑھایا جائے گا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ 2 دن پہلے وزیراعظم عمران خان کی ترک صدر سے بات ہوئی اور کل وزیر خارجہ کی امریکی وزیر خارجہ سے بات ہوئی۔
اسپورٹس فیڈریشن کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ اسپورٹس فیڈریشن اپنا کام نہیں کررہی، ازسرنو دیکھنے کی ضرورت ہے، اسپورٹس کے انفراسٹرکچر کو تبدیل کیاجائےگا، ہماری ہاکی ٹیم بھی اولمپکس کیلئے کوالیفائی نہیں کرپائی، حکومت کا ایسوسی ایشنز پر کوئی کنٹرول نہیں ہوتا، نظام کو بدلنے کیلئے وزیراعظم نے ہدایت کی ہے ، کھیلوں پر نئی پالیسی لیکر آئیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس کا سیکیورٹی خرچہ 954 ملین روپےاور اسلام آبادمیں عدلیہ پر 304ملین روپے خرچ آتاہے جبکہ وزیراعظم، وزرا اور معاونین پر 454 ملین خرچ ہوتے ہیں، اس کے علاوہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات پچھلے ادوار سےآدھےسےبھی کم ہیں، وزیراعظم نے اپنے گھر کی سڑک ، گھر کے اردگرد سیکیورٹی نیٹ بھی ذاتی خرچے پر بنائی ۔
ویکسینیشن سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ 68 فیصد اسکولوں کے اساتذہ،اسٹاف کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے جبکہ کالجز اوریونیورسٹیز میں کافی حد تک ویکسی نیشن ہوچکی ہے اور وزارت انفارمیشن میں بھی 97فیصد ملازمین ویکسین لگواچکے ہیں۔