تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ فتوے باز مولوی ہیں، فواد چوہدری

اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا پاکستان کےلیےسب سےبڑا خطرہ فتوے باز مولوی ہیں، تمام طبقہ ہائےفکر کو اس رویےکیخلاف جہاد کرنا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر اپنے بیان میں کہا پاکستان کےلیےسب سےبڑا خطرہ فتوے باز مولوی ہیں، ہمارے پچھترفیصد مسائل کی وجہ علمائے سو ہیں، تمام طبقہ ہائےفکر کو اس رویےکیخلاف جہاد کرنا چاہیے، بلاول بھٹو اپنے موقف پر تعریف کے مستحق ہیں۔

یاد رہے دو روز قبل اسلام آباد میں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس ہوئی تھی ، کانفرنس کے اعلامیے میں بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ’توہین‘ کی مہم چلانے کی تجویز پرمخالفت کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ میں کسی کے بھی خلاف مذہب کو استعمال نہیں ہونے دوں گا۔

آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اکثریتی جماعتوں نے اتفاق کیا تاہم پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے حکومت مخالف تحریک چلانے کی تا حال حمایت نہیں کی۔

مزید پڑھیں : اے پی سی: بلاول بھٹو کا حکومت مخالف تحریک چلانے سے انکار

خیال رہے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا عمران خان کی آمد سیاست میں تبدیلی کی وجہ ہے۔ احتساب کا بیانیہ صرف تحریک انصاف نے اپنایا ہے۔ عمران خان نے کہا تھا رلاؤں گا، رلا دیا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، سول حکومت نے 50 ارب روپے کا خرچہ کم کیا ہے۔ وزیر اعظم سیکریٹریٹ اور ورزا کے اخراجات میں کمی کی ہے۔ سنہ 1947 سے 2008 تک ہمارا قرض 6 ہزار ارب تھا۔ 6 ہزار ارب سے قرضہ 30 ہزار ارب پر پہنچ گیا۔

Comments

- Advertisement -