پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے ہمارا تو ایک ہی مطالبہ ہے فوری نئے انتخابات کا اعلان کریں اب یہ پنڈی سے ملیں یا اسلام آباد سے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت سے معیشت سنبھالی نہیں جا رہی۔
پاکستان میں عدم استحکام کی کیفیت الیکشن کے بغیر ختم نہیں ہوسکتی۔ ہمارا مطالبہ بھی فوری نئے انتخابات ہیں اب چاہے یہ پنڈی سے ملیں یا اسلام آباد سے۔ نومبر کی تعیناتی سے ہمارا کوئی مسئلہ ہے، ہمیں کسی جنرل یا لگنے والوں سے مسئلہ نہیں بلکہ لگانے والوں سے ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ غلط فیصلوں کی وجہ سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔ یہ حکومت آکشن میں آئی ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔سب کو احساس ہو چکا ہے کہ غلطی ہو گئی ہے۔ اگر کوئی بھی بریک تھرو ہوا تو وہ الیکشن پر ہی ہوگا۔ الیکشن کے سوا اور کوئی حل نہیں ہے۔ اب پاکستان کے عوام کے فیصلوں کو ہی ماننا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز اور رانا ثنا اللہ فیصلہ ساز نہیں صرف تماشائی ہیں، جو بھی مذاکرات ہوں وہ پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ اور پی ڈی ایم میں ہونے چاہئیں۔ ن لیگ والے ہی بتا سکتے ہیں نواز شریف کا کیا موقف ہے۔
ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ اگر ہم پنجاب اور کے پی اسمبلی توڑ دیں پھر بھی الیکشن نہ ہوں تو کیا ہوگا؟ اختیار الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔ ٹرانسفر پوسٹنگ سمیت تمام اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس ہونگے اور الیکشن کمیشن تو پی ڈی ایم کا ذیلی ادارہ بن کر کام کر رہا ہے۔ ہم جب اسمبلیاں توڑیں گے تو وہ بڑے فریم ورک کا حصہ ہوگا۔
پی ٹی آئی نومبر کے تیسرے ہفتے میں لانگ مارچ پنڈی پہنچ جائے گا۔ ملک بھر سے عوام راولپنڈی پہنچیں گے۔ وہاں پہنچنے کے بعد عمران خان اگلا لائحہ عمل دیں گے۔ ہمارا مقصد لڑائی جھگڑا نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ عمران خان کی سیکیورٹی کیلیے کے پی سے 15 سے 20 کمانڈوز بلائے ہیں۔