تازہ ترین

سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

‘کہا جارہا ہے پی ٹی آئی کے 700 رہنماؤں، کارکنوں کو گرفتار کیا جائیگا’

پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کہا جارہا ہے پی ٹی آئی کے 700 رہنماؤں، کارکنوں کو گرفتار کیا جائیگا لیکن لاٹھی اور گولی سے آزادی مارچ کو روکا نہیں جاسکتا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے700 رہنماؤں، کارکنوں کو گرفتار کیا جائیگا، ہمارا آزادی مارچ پر امن ہے متنبہ کرتے ہیں کہ تشدد کی کوشش نہ کریں کیونکہ لاٹھی اور گولی سے روکا نہیں جاسکتا، حقیقی آزادی مارچ ہر صورت ہوگا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ جن کا مجرمانہ بیک گراؤنڈ ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم لوگوں کو روکیں گے، کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے700 رہنماؤں، کارکنوں کو گرفتار کیا جائیگا، ان کا خیال ہے کہ ہم چناب اور جہلم برج کو بند کردینگے اور اسی لیے اٹک برج پر بہت بڑی تعداد میں کنٹینرز پہنچائے گئے ہیں لیکن لاکھوں لوگ اسلام آباد آئیں گے آپ ان کو نہیں روک سکتے، عمران خان 25 مئی کی صبح بڑی ریلی کی شکل میں اسلام آباد جائیں گے اور اسلام آباد پہنچنے کے بعد 3 جون کوآئندہ کا لائحہ عمل دینگے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آبادآنے کی کال کے پی اور پنجاب کیلئے ہے، لانگ مارچ میں سکھر، لاڑکانہ، کراچی کے لوگ شریک ہونگے، ہمیں سب سے بڑی امید کراچی کے لوگوں سے ہے اور کراچی سے سب سے بڑا انقلاب آئے گا، کوئٹہ اور حیدرآباد  کو بھی لانگ مارچ کا حصہ بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے کہتا ہوں کہ گیدڑ بھپکیوں سے معاملہ حل نہیں ہوگا، اسے عقل کے ناخن لینے چاہئیں، ن لیگ حکومت کو کہتا ہوں سیاسی لوگوں سے مشورہ کریں، لاکھوں لوگ اسلام آباد آئیں گے آپ انکو نہیں روک سکتے، اداروں نے فیصلہ کیا کہ وہ سیاست سے دور رہیں گے اور سیاسی صورتحال سیاسی پارٹیاں دیکھیں، انتظامیہ کے لوگ حکومت کے احکامات ماننے کو تیار نہیں، مجھے امید ہے وہ استعفے کو ترجیح دینگے مگر گولیاں اور آنسوں گیس کی حکمت عملی نہیں اپنائیں گے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ باربار یہ کہا جارہا ہے کہ ملک میں معاشی بحران ہے جب تک سیاسی بحران حل نہیں ہوتا معاشی بحران بھی رہے گا، سیاسی طور پر موجودہ حکومت نیچے سے نیچے جارہی ہے، حکومت کرنے کا مینڈیٹ نہیں تو آپ یہ ملک نہیں چلاسکتے، اس وقت حکومت اقتدار سے چمٹی ہوئی ہے، 40 دن میں جو ملک کاحشر کیا ہم آپ کو مزید حکومت نہیں کرنے دے سکتے کیونکہ اس حکومت کو دو تین ماہ حکومت کرنے دیا گیا تو یہ پاکستان کو ڈبو دیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں معاشی بحران ہے، 19 روپے ڈالر کے مقابلے میں اپنا قدر کھو چکا ہے، لیکن وزیراعظم ہاؤس میں نیا سوئمنگ پول تعمیر ہورہا ہے، نیا جم بنایا جارہا ہے، عوام کو ریلیف دینے کے بجائے انھوں نے سوئمنگ پول پر خرچہ کردیا، 5 سے زائد گھروں کو کیمپ آفس ڈکلیئر کیا جاچکا ہے، وزیراعظم 35 دنوں میں 4 بیرون ملک دورے کرچکے ہیں، ان پر فرد جرم عائد نہیں ہورہی کہا جاتا ہے، فلاں فلاں میٹنگ میں ہیں کبھی غیرملکی دورے پر ہیں، بلاول بھٹو امریکا سے اترے نہیں کہ سوئٹزر لینڈ روانہ ہوگئے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ حکومت تمام ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، اے آر وائی نیو کے اینکرز ارشد شریف، صابر شاکر، سینیئر صحافی سمیع ابراہیم کیخلاف جعلے مقدمے ہوئے، سوشل میڈیا ایکٹوسٹس پر پرچے درج کئے جائیں گے، اے آر وائی نیوز اور دیگر چینلز کے مالکان کو بلا کر دھمکیاں دی گئیں، چینلز کو کہا گیا پالیسی تبدیل نہیں کی تو اچھا نہیں ہوگا۔

Comments

- Advertisement -