لاہور: صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے نکمے پن کی وجہ سے سندھ کو آٹا بحران کا سامنا کرنا پڑا، بحران سندھ میں ہے اور وجہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان اور وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے، بنیادی طور پر بحران سندھ میں ہے، وجہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے۔
فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ ٹن گندم پاسکو نے دی تھی انہوں نے ایک لاکھ ٹن ریلیز کروائی، سندھ میں پری پلان ذخیرہ اندوزی سے مصنوعی بحران کی کوشش کی گئی۔ دادو میں سرکاری گودام میں 1 لاکھ 94 ہزار بوریاں موجود تھیں۔ اب وہاں صرف 12 ہزار بوریاں رہ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے نکمے پن کی وجہ سے سندھ کو بحران کا سامنا کرنا پڑا، 2013 میں 460 روپے کی 20 کلو آٹے کی بوری ملتی تھی۔ انہوں نے آٹا 3 گنا مہنگا کر دیا۔
وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کا کہنا تھا کہ جھوٹے پروپیگنڈوں سے عمران خان ہار ماننے والے نہیں، گندم کا جو اسٹاک یہ چھوڑ گئے تھے وہ لوکل مارکیٹ میں بیچی۔ 19-2018 تک ساڑھے 400 ملین گندم پر سبسڈی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 5 ہزار ٹن گندم پختونخواہ سپلائی کی جارہی ہے، سندھ اور بلوچستان بھی گندم مانگیں گے تو فراہم کی جائے گی۔ اس وقت 2.3 ملین میٹرک ٹن گندم موجود ہے۔ پنجاب میں 482 سیلز پوائنٹ قائم کیے ہیں۔
صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 790 روپے میں مل رہا ہے۔