تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

’پی پی آئے تو ٹھیک ورنہ لانگ مارچ ہر صورت ہوگا‘: مولانا اور نوازشریف کا اتفاق

اسلام آباد: جمیعت علما اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف کے درمیان اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق لائحہ عمل پر مشاورت کی۔

دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ اگر پاکستان پیپلزپارٹی استعفے دے کر لانگ مارچ میں شرکت کرتی ہے تو ٹھیک ورنہ 9 جماعتیں ہی میدان میں آئیں گی اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گی۔

ذرائع کے مطابق نوازشریف اور فضل الرحمان نے جیل بھرو تحریک کے حوالے سے بھی تبادلۂ خیال کیا۔

مزید پڑھیں: استعفوں کا معاملہ، پیپلزپارٹی سے سی ای سی کا اجلاس طلب کرلیا

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’لانگ مارچ  کسی صورت نہیں روکیں گے، ہم نے کارکنوں کو  تیار رہنے کی ہدایت کردی ہے، اصل بات اقتدار نہیں بلکہ عوام کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش ہے‘۔

مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ’ہم پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کو ایک ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ تین روز قبل اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا تھا، جس میں 9 جماعتوں نے لانگ مارچ سے قبل اسمبلیوں سے استعفے دینے کی حمایت کی جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اس کی مخالفت کی تھی۔

پی ڈی ایم قیادت نے پی پی کو استعفے دینے پر متفق ہونے کے لیے کچھ وقت کی مہلت دی۔ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا تھا کہ پی پی کا جواب آنے تک لانگ مارچ کو ملتوی سمجھا جائے۔

Comments

- Advertisement -