تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

فضل الرحمٰن نے بھی ڈیموں کی تعمیر کیلیے آواز اٹھا دی

پی ڈی ایم اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ سیلاب سے بچنے کے لیے ہمیں چھوٹے ڈیم بنانے کی ضرورت ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے ڈی آئی خان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک الائنس اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جب بھی سیلاب آتا ہے تو ہمیں تباہ وبرباد کر دیتا ہے، ہمیں سیلاب سے بچنے کیلئے مستقل بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، ہمیں چھوٹے ڈیم بنانے کی ضرورت ہے، چھوٹے ڈیم تعمیر ہوجاتے ہیں تو ہم سیلاب سے بچ سکتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ سیلاب سے سوات، بحرین، کاغان میں کئی کئی منزلہ عمارتیں گرگئیں، سیلاب داخل ہوا تو لوگ جتنا جلدی نکل سکتے تھے وہ نکلے، خطے کے لوگ مشکلات سے گزر رہے ہیں، پانی کا رخ ایک جگہ موڑتے ہیں تو آگے جاکر دوسرے لوگ متاثر ہوتے ہیں، آبادی کو بچانے کے لئے ہمیں بڑے روڈ کاٹنے پڑے ہیں، کوہستان کی صورتحال آج بھی قابل توجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوہستان اور دیر میں جو پانی آیا یہ صوبے کا بھی نقصان ہے، اس وقت جہاں جہاں ممکن ہے لوگ واپس گھروں کو جا رہے ہیں، جب تک کوئی گھروں میں نہیں جاسکتا تو کم از کم خیمہ، سایہ تو چاہیے، ہمیں یہاں کے لوگوں کو دوبارہ بحال کرنا ہے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ جتنا انسان کے بس میں تھا وہ انہوں نے کیا، جتنی امداد پہنچ سکتی تھی پہنچائی گئی کہ مسئلہ انسانیت کا ہے، متاثرین تک پکا پکایا کھانا اور نقد رقوم بھی پہنچائی گئیں، فلاحی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی شاخوں نے جو کام کیا اس پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، یہ سب کچھ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔

انہوں نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی دادرسی کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف، پاک فوج کا بھی شکریہ ادا کیا۔

Comments

- Advertisement -