تازہ ترین

ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات ظاہر کرنے کے لئے فارم جاری کردیئے

اسلام اباد : ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کیلئے الگ الگ ایسٹ ڈکلئیریشن فارم جاری کردیئے گئے ، ڈکلیریشن فارم کےاجراء کے بعد ٹیکس نادہندہ افراد وکمپنیاں اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر نےفارمز ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردئیے۔

تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے ملکی وغیرملکی اثاثہ جات کیلئےالگ الگ فارم جاری کردیئے ، اسکیم سے متعلق فارمز ویب پورٹل پراپ لوڈ کئے گئے ، ویب پورٹل کے ذریعے فارم پُر کرکے ٹیکس نادہندہ افرادوکمپنیاں آن لائن اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں۔

فارم میں ہرقسم کےاثاثےکی الگ الگ تفصیل دیناہوگی جبکہ اثاثہ جات پر عائد ٹیکس کی شرح اور لاگوٹیکس واجبات کی رقم بھی بتاناہوگی اور ان لینڈ ریونیو افسر کی قابل وصول ٹیکس کی ڈیمانڈ و دیگر تفصیلات دینا ہوں گی۔

فارم کے مطابق بےنامی گاڑی 4فیصدٹیکس ادائیگی پر ظاہرکرسکتے ہیں اور اسکیم کے ذریعے بے نامی گاڑیوں کو اصل مالکان اپنے نام کراسکیں گے جبکہ بے نامی بینک اکاؤنٹس میں موجودرقم پر 4 فیصد ٹیکس دیناہوگا۔

فارم میں کیٹگری اثاثے، ٹیکس شرح، واجب الاداٹیکس کےالگ الگ کالم ہیں، فارم میں موجودکالمزمیں ہر چیز کی تفصیلات فراہم کرناہوگی اور اوپن پلاٹ، زمین، سپراسٹرکچر، اپارٹمنٹ کیلئے ڈیڑھ فیصدٹیکس دیناہوگا۔

اثاثے کی ویلیوایف بی آرکی مقررہ ویلیوسے150فیصدتک مقررہوگی۔

مزید پڑھیں :  وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

غیرملکی اثاثہ جات ظاہرکرنے کیلئے بھی الگ سے فارم جاری کیاگیاہے، فارم میں غیرملکی غیرمنقولہ جائیدادظاہرکرنےپر4فیصدٹیکس دیناہوگا جبکہ اثاثے ظاہر کرکے پاکستان لانے پر 4 فیصد باہر ہی رکھنے پر 6 فیصدٹیکس ہوگا۔

فارم میں آخری کالم میں پاکستانی کرنسی میں واجب الاداٹیکس رقم بتاناہوگی جبکہ غیرظاہرکردہ سیلزطریقہ کار کے مطابق 2فیصدٹیکس پرظاہرکی جاسکیں گی ، اسکیم میں 30جون 2019 تک ٹیکس ادائیگی پر جرمانہ ادا نہیں کرناہوگا۔

یاد رہے 14 مئی کووزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی، اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

اسکیم کے تحت بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے کے لیے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اندرون ملک اثاثوں کی کل مالیت کا 4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ظاہر کیا جا سکے گا۔

Comments

- Advertisement -