اسلام آباد:ایف بی آر کے مطابق گزشتہ مالی سال کی نسبت اس بار تین فی صد زیادہ ٹیکس جمع ہوا ہے.
یہ تفصیلات ایف بی آر ممبران ڈاکٹر حامد عتیق اور سیماشکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فراہم کیں.
ان کا کہنا تھا کہ جولائی تا جنوری 2 ہزار ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا، البتہ سات ماہ کے دوران ہدف سے 191 ارب کم ٹیکس اکٹھا ہوا، ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 40 ارب روپے کم ٹیکس جمع ہوا ہے.
ایف بی آر کے مطابق 12 لاکھ روپے تک آمدن پر ٹیکس چھوٹ سے بھی ریونیو پر منفی اثر پڑا، بینکنگ کے شعبے میں ٹیکس میں ایک فیصد کمی آئی، حکومت سےدرخواست ہےمحصولات کے ہدف پرنظر ثانی کرے.
مزید پڑھیں: جنوری2019ء کے دوران افراط رز کی شرح میں ایک فیصد اضافہ
ایف بی آرحکام کا کہنا تھا کہ پہلے7 ماہ میں ریونیو شارٹ 195 ارب روپے ہے، بے نامی سے متعلق قانون سخت کیا جارہا ہے، کسی جائیدادپر بے نامی ثابت ہوئی، تو وہ سرکارضبط کر لے گی، ایف بی آرنے 6 ہزار افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں. 204 کیسزمیں 6 ارب کی ٹیکس ڈیمانڈ جاری کی گئی.
انھوں نے کہا کہ نوٹسز کی بنیاد پر صرف 2.6 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، ڈور ٹو ڈور جا کرٹیکس جمع کرنا مشکل ہے، نئی حکمت عملی زیر غور ہے.