بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

مالی سال 24-2023 کا وفاقی بجٹ منظور

اشتہار

حیرت انگیز

قومی اسمبلی نے فنانس بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جس کے ساتھ ہی آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا جس میں فنانس بل 2023 کی شق وار منظوری دی گئی۔ فنانس بل میں مزید ترامیم کے تحت 215 ارب کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔ جس کے بعد آئندہ مالی سال 2023-24 کے 14 ہزار 480 ارب روپے کے وفاقی بجٹ کو منظور کر لیا گیا۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 سے بڑھا کر 9415 ارب مقرر کر دیا گیا۔ پنشن ادائیگی 761 ارب سے بڑھا کر 801 ارب کر دی گئی۔ این ایف سی کے تحت صوبوں کو 5276 ارب کے بجائے 5390 ارب ملیں گے۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ 950 ارب روپے کا ہوگا جب کہ بی آئی ایس پی کیلیے فنڈز 459 ارب سے بڑھا کر 466 ارب روپے کر دیے گئے ہیں۔

اس سے قبل فنانس بل کی شق 3 میں ترمیم وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ سب سے پہلے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کی جس کو ایوان میں کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔

پرانے پنکھوں اور بلب پر یکم جنوری 2024 سے اضافی ٹیکسز کے نفاذ کی ترمیم منظور کی گئی۔ اس ترمیم کے مطابق اجلاس میں پرانی ٹیکنالوجی کے پنکھوں پ ریکم جنوری 2024 سے 2 ہزار روپے فی پنکھا ٹیکس عائد ہوگا، پرانے بلب پر یکم جنوری 2024 سے 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

ترمیم کے مطابق 3200 ارب کے زیر التوا 62 ہزار کیسز سمیت تنازعات کے حل کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جب کہ کمیٹی کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر اپیل دائر نہیں کرسکے گا تاہم متاثرہ فریق کو عدالت سے رجوع کرنے کا اختیار ہوگا۔

قومی اسمبلی میں فنانس بل میں مجموعی طور پر 9ترامیم کی گئیں جن میں 8 ترامیم حکومت جب کہ ایک ترمیم اپوزیشن کی جانب سے شامل کی گئی۔

کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے، پراپرٹی کی خرید وفروخت پر ٹیکس ایک سے 2 فیصد کرنے، جوسز پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 10 سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں مالی سال 22-2021 اور 23-2022 کیلیے 1581 ارب 74 کروڑ کا ضمنی بجٹ بھی منظور کیا گیا جب کہ 2021-22 کے لیے 973 ارب 66 کروڑ سے زائد کے 69 ضمنی مطالبات زر کی منظوری بھی دی گئی۔ دفاع کیلیے 89 ارب 67 کروڑ کے ضمنی مطالبات زر، کابینہ ڈویژن کے 11 ارب 94 کروڑ روپے سے زائد کے ضمنی مطالبات زر اور پاور ڈویژن کا 300 ارب روپے سے زائد اور پٹرولیم ڈویژن کا 204 ارب 36 کروڑ روپےسےزائدکاضمنی مطالبات زرمنظور

مالی سال2022-23 کیلیے 608 ارب سے زائد کے 30 ضمنی مطالبات زر منظور کیے گئے جن میں دفاع کے لیے 24 ارب 98 کروڑ روپے سے زائد کے ضمنی مطالبات زر ، پاور ڈویژن کا 358 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کا ضمنی مطالبہ اور پٹرولیم ڈویژن کا 63 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ضمنی مطالبہ منظور کیا گیا۔

اجلاس میں جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبد الاکبر چترالی کی فنانس بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوانے کی تحریک پیش جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی اور ایوان نے اس تحریک کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے بجٹ کی منظوری کو بھی مسترد کر دیا۔

اہم ترین

جہانگیر خان
جہانگیر خان
جہانگیر خان اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ہیں۔ وہ پارلیمانی امور، صحت، کشمیر، جی بی اور پیپلز پارٹی سے متعلق خبریں رپورٹ کرتے ہیں۔

مزید خبریں