تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا

واشنگٹن: نائنتھ سرکٹ کورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سیاسی پناہ کے فیصلے کے منتظر افراد کو واپس بھیجنے سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا لگا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے میکسیکو کے شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا اور سیاسی پناہ کے فیصلے تک میکسیکن شہریوں کو اپنے ملک میں رہنے کا کہا گیا تھا، تاہم نائنتھ سرکٹ کوٹ نے ان افراد کو واپس بھیجنے سے روک دیا ہے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 59 ہزار افراد کو میکسیکو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، فیڈرل کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، غیر قانونی طور پر سرحدعبور کرنے والوں کو سیاسی پناہ نہ دینے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔

امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کے حق میں فیصلہ سنادیا

عدالت کا کہنا تھا کہ سیاسی پناہ کی درخواست دینے والوں کو اپنے ممالک میں خطرات کا سامنا ہے۔

نائنتھ سرکٹ کورٹ کے فیصلے پر محکمہ انصاف نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے پورے ملک میں برے اثرات پڑیں گے، فیڈرل کورٹ نے فیصلے میں آئین اور کانگریس کو نظر انداز کیا ہے۔

یاد رہے کہ چار ماہ قبل امریکی صحافیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ ملک میں آنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو روکنے کے لیے ان کی ٹانگوں پر گولیاں ماری جائیں۔ دوسری طرف امریکہ کی جنوبی سرحد کو پیدل پار کر کے آنے والے پناہ گزینوں اور اس سرحد پر دیوار بنانے کا معاملہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر اب تک ان کے ایجنڈے کا اہم حصہ رہا ہے۔

Comments

- Advertisement -