تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ایف بی آئی دو شیزہ،داعش جنگجو کی محبت میں گرفتار

واشنگٹن : خوبرو امریکی ایف بی آئی ایجنٹ داعش رہنما کے عشق میں شام جا پہنچی اور شادی کرلی۔

امریکی میڈیامیں انکشاف ہوا کہ ایف بی آئی میں کام کرنے والی 38 سالہ مترجم ڈینیالاگرینے داعش کے کارکن کی جاسوسی کرتے کرتے اسکی محبت میں گرفتار ہوگئیں، ڈینیالا کو جرمن نژاد دہشت گرد ڈینس مامادو کسپرٹ عرف ابوطلحہ جرمن پر نظر رکھنے والی ٹیم میں شامل کیا گیا۔

ڈینیالا کا کام ایف بی آئی تفتیش کاروں کے ساتھ مل کر اس دہشت گرد کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنا تھا تاکہ سوشل میڈیا پر جرمن زبان کا انگریزی میں ترجمہ کرکے امریکی حکام کے علم میں لاسکے۔

اس دوران ڈینیالا، ابوطلحہ سے اس قدر متاثر ہوئیں کہ اسے دل دے بیٹھیں اور والدین سے جھوٹ بول کر شام میں ابوطلحہ سے شادی کرلی لیکن جلد ہی اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا اور وہ شام سے فرار ہو کر امریکا واپس آگئی۔

خوبرو امریکی ایف بی آئی ایجنٹ گرفتار

ایف بی آئی نے ریاست سے غداری اور ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد سے تعلق رکھنے کے جرم میں ڈینیالا گرفتار کرلیا۔

البتہ اپنی حراست کے دوران ڈینیالا نے امریکی حکام سے بھرپور تعاون کیا، جس پر اسے دو سال بعدرہا کر دیا گیا۔

شدت پسند تنظیم داعش میں شمولیت سے قبل کسپرٹ ماضی میں جرمنی کا ایک لادین ریپر ہوا کرتا تھا،  جو 2006 میں ایک حادثے کے بعد مذہب کی طرف مائل ہوگیا اور داعش میں شمولیت کے بعد اس کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں اس نے سابق امریکی صدر براک اوباما کو دھمکیاں دی تھیں، اس کے بعد  وہ شام چلا گیا تھا اور اس نے اپنا نام ابو طلحہ ال المانی رکھ لیا تھا۔

ڈینس مامادو کسپرٹ اپنے ’’منفرد جہادی ترانوں‘‘ کی بدولت وہ داعش کے حلقوں میں تیزی سے مقبول ہوتا چلا گیا۔

Comments

- Advertisement -