بیجنگ : چینی سائنسدانوں نے ایک نئے تجربے کے بعد اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک مادہ چوہے سے ایک ایسے بچے کو جنم دینے میں کامیاب ہوئے جو ایک غیر زرخیز انڈے سے پروان چڑھا ہے۔
شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی کے محققین نے ایک غیر بارآور انڈے سے جنگلی چوہا پیدا کیا ہے جوبچے پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ بالغ ہوگیا ہے۔
یہ کام انہوں نے 220غیر زرخیز چوہوں کے انڈوں کے لیے کیا اور ان میں سے تقریباً190جنین کو کامیابی سے مادہ چوہوں میں منتقل کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ممالیہ جانوروں میں ایک نئی زندگی عام طور پر جنسی تولیدی عمل یا انڈے اور سپرم سیل کے ملاپ سے شروع ہوتی ہے۔
جانور جینومک امپرنٹنگ کی وجہ سے عمل تولید کے بغیر بچے پیدا نہیں کرسکتے یہ ایک ایسا عمل ہے جو جینیاتی خصوصیات کو ظاہر کرتا ہے جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ یہ خصوصیات ماں سے یا باپ کی جانب سے آگے منتقل ہوئی ہیں۔
پہلے سے موجود تحقیق سے پتا چلا ہے کہ عمل تولید میں ڈی این اے کی ترتیب کے میتھیلیشن کے ذریعے امپرنٹنگ وقوع پزیر ہوتی ہے۔
سال2015میں چینی ماہر حیوانیات نے غیرجنسی تولید کی طرف پہلا قدم اٹھاتے ہوئے جینومک امپرنٹنگ میں ردوبدل کرکے دوماؤں کے ساتھ ایک چوہے کی افزائش کی تھی۔
شنگھائی جیاؤ تھونگ یونیورسٹی سے وابستہ رینجی اسپتال کے سائنسدانوں نے جین ایڈیٹنگ ٹول کا استعمال کرتے ہوئے جنگلی چوہے کے ایک سے زیادہ غیر بارآور انڈے کے سات امپرنٹنگ کنٹرول ریجنز کا مشاہدہ کیا۔