لاہور : فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں شہبازشریف سے مقدمات کے سلسلے میں تحقیقات کی ن لیگی رہنما سے تحقیقات کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔
ن لیگ کے صدر شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ کی 3 رکنی ٹیم نے کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف کے پوچھ گچھ کی۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے شہبازشریف سے مجموعی طور پر5سوالات کیے، ذرائع کے مطابق شہبازشریف سے بیرون ملک جائیداد اور آف شور کمپنیوں سے متعلق سوال کیے گئے۔
اس کے علاوہ ایف آئی اے نے حوالہ ہنڈی کی رقم کی بابت بھی سوالات کیے، تحقیقات میں چپڑاسی اور کلرکس کے اکاؤنٹ میں25ارب ٹرانزیکشن سے متعلق سوالات بھی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ میں نے ایک دھیلے کی بھی کرپشن نہیں کی، حوالہ ہنڈی کاروبار نہیں جانتا نہ کبھی ٹرانزیکشن کی۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کمپنی اکاؤنٹس چیف فنانشل افسر کی ذمہ داری ہے، چپڑاسی اور ملازمین کے اکاؤنٹس میں پیسے کا بھی مجھے علم نہیں ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ بیرون ملک جائیداد کا ریکارڈ پہلے ہی گوشواروں میں بتا چکا ہوں۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ مقدمہ نمبر 39 دو ہزار20 میں تحقیقات کر رہی ہے۔، ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ کی 3 رکنی ٹیم کی سربراہی اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد مردان نے کی ۔