تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

روس سے لڑاکا طیارے حاصل کریں گے، انڈونیشیا کا دوٹوک فیصلہ

ماسکو : روس میں انڈونیشیا کے سفیر جوزے تاویرس نے کہا ہے کہ روس سے ایس یو35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر قائم ہیں۔

میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جکارتہ کا اس معاہدے کو ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، انڈونیشیا کے سفارت کار نے کہا کہ داراصل ہم نے روس سے معاہدہ منسوخ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہم ان طیاروں کو حاصل کرنے کے لیے صحیح وقت دیکھیں گے، سفیر جوزے تاویرس نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ روس جدید ترین فوجی اور دفاعی سازوسامان کی فراہمی کے حوالے سے بہترین ذرائع میں سے ایک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ معاہدہ ختم ہوجائے گا لیکن ہمیں ایسا کرنے کے لیے صحیح وقت تلاش کرنا ہوگا۔

انہوں نے معاہدے میں پیش آنے والی مخصوص مشکلات کی وضاحت کرنے سے انکار کردیا، اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ انڈونیشیا مستقبل میں روس سے لڑاکا طیاروں سمیت دفاعی سازو سامان کی خریداری جاری رکھے گا۔

یاد رہے کہ جکارتہ کی جانب سے 11 روسی ایس یو35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے لیے 1.1 بلین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کی خبریں 2018 کے اوائل میں منظر عام پر آئیں۔

جولائی 2019 میں روس میں انڈونیشیا کے سابق سفیر محمد واحد سپریادی نے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر تجارتی اسکیم کی پیچیدگی کی وجہ سے ہیں، جس میں سرکاری ایجنسیاں اور کمپنیاں شامل تھیں۔

مارچ 2020 میں بلومبرگ نے رپورٹ کیا کہ انڈونیشیا کے حکام نے کوویڈ19 وبا کی وجہ سے بجٹ میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے اور امریکہ کی طرف سے دھمکیوں کی وجہ سے روس کے ساتھ ایس یو35 معاہدے کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا۔ معاہدے پر عمل درآمد ہونے کی صورت میں انڈونیشیا پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

Comments

- Advertisement -