تازہ ترین

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ہالی ووڈ کی کام یاب کہانیاں جو ہندی سنیما میں‌ ناکام ہوئیں

بولی وڈ کے بعض فلم ساز ایسے ہیں‌ جنھوں‌ نے انڈسٹری میں نام و مقام بنانے کے لیے آسان راستہ اپنایا اور باکس آفس پر زبردست کام یابی سمیٹنے والی ہالی ووڈ کی کہانیوں پر ہندی فلمیں بنائیں، لیکن ناکامی ان کا مقدر بنی اور وہ فلمیں فلاپ ثابت ہوئیں۔

یہاں ہم ان چند فلموں کا ذکر کررہے ہیں جو ہالی ووڈ کی کام یاب ترین فلموں مبنی تھیں‌۔ تاہم ہندی فلم بینوں نے انھیں‌ پسند نہیں کیا۔

مشہور فلم ‘سلیپنگ ود دی اینیمی’ کا مرکزی کردار جولیا رابرٹس نے نبھایا تھا۔ یہ ایک ایسی عورت تھی جو اپنے شوہر کے ظلم و ستم سے تنگ آکر ایک روز بھاگ جاتی ہے اور نئی زندگی کا آغاز کرتی ہے۔

ہندوستانی فلمی صنعت میں اسی کہانی سے متاثر ہو کر 1995ء میں فلم ‘یارانہ’ بنائی گئی تھی جس میں مشہور اداکارہ مادھوری ڈکشٹ نے وہی کیا جو جولیا رابرٹس نے اپنی فلم میں کیا تھا، لیکن فلم کا یہ ہندی روپ شائقین کو متاثر نہیں کرسکا۔

اس ناکامی کے باوجود اپنے وقت کی مشہور ہیروئن جوہی چاولہ کو کاسٹ کرتے ہوئے فلم ‘دراڑ’ بنائی گئی یہ بھی ‘سلیپنگ ود دی اینیمی’ کی کہانی پر مبنی تھی۔ یہ فلم 1996ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ تاہم دونوں فلمیں ناکام ثابت ہوئیں۔

ہالی وڈ میں 1953ء میں ‘رومن ہالیڈیز’ اور اس سے قبل 1934ء میں ‘اِٹ ہیپنڈ ون نائٹ’ نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی جسے بولی ووڈ نے نام ور ہیرو راج کپور اور نرگس پر ‘چوری چوری’ کے نام سے فلمایا تھا، لیکن کچھ ہاتھ نہ آیا۔ اس ناکام فلم کی کہانی ہالی ووڈ کی مذکورہ فلموں سے تقریباً ملتی جلتی تھی۔

مشہورِ زمانہ گریگوری پیک کی ایک فلم ‘میكیناز گولڈ’ تھی، جو 1969ء میں‌ ریلیز ہوئی۔ اس میں‌ خزانے کی تلاش کے مناظر کو بڑے پردے پر نہایت خوب صورتی سے پیش کیا گیا تھا اور اس فلم نے شائقین کی توجہ حاصل کی تھی۔ بولی وڈ میں اسی فلم کی کہانی کو متعدد بار الگ الگ ناموں سے پیش کیا گیا، لیکن وہ سب فلاپ ہوئیں۔

اس ضمن میں پہلے 1988ء کی دھرمیندر اور شتروگھن سنہا کی ‘زلزلہ’ کا نام لیا جاتا ہے اور بعد میں جوہی چاولہ اور عامر خان کی جوڑی کو ‘دولت کی جنگ’ میں‌ آزمایا گیا۔ یہ 1992ء میں پردے پر پیش کی گئی اور یہ بھی خزانے کی تلاش پر مبنی تھی۔ بولی وڈ کی یہ دونوں کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئیں۔

بولی وڈ میں 1960 کی انگریزی فلم ‘اسکول فار اسكاؤنڈرلس’ اور ‘دی ہچ’ کی کہانی پر بھی ہندی فلمیں‌ بنائی گئیں‌ جن کو خاص کام یابی نہیں مل سکی۔

Comments

- Advertisement -