لاہور : پاکستانی فلم ”مالک” کی نمائش کی اجازت دیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے فلم پر پابندی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید اور مقامی شہری عبداللہ کی ایک ہی نوعیت کی الگ الگ درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا اور درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے پاکستانی فلم ”مالک” کی نمائش پر پابندی ختم کردی۔
لاہور ہائیکورٹ نے دو روز قبل درخواستوں کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ اٹھارہویں ترمیم کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت کو فلموں کی نمائش پر پابندی لگانے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں ہے۔ جبکہ یہ پابندی آئین کے آرٹیکل 19 کی سنگین خلاف ورزی ہے جو ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتی ہے۔
درخواست گزاروں کے مطابق فلم میں کوئی ایسی چیز نہیں دکھائی دی جو ملکی سالمیت اور قانون کے خلاف یا جس سے معاشرے میں انتشار پیدا ہو۔
وفاقی حکومت نے فلم پر پابندی لگا کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے جس کی کوئی قانونی گنجائش نہیں ہے۔ جبکہ سندھ ہائیکورٹ بھی اس فلم کی نمائش پر پابندی کالعدم قرار دے چکی ہے لہٰذا پنجاب میں بھی فلم پر عائد پابندی ختم کی جائے۔
عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے فلم پر پابندی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے نمائش کی اجازت دے دی۔