لاہور: استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی موت کو خود کشی قرار دے دیا گیا ، ان کے ہاتھ پر گن کے نشانات پائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گلبرگ میں استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی موت کا واقعے پر پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی حتمی رپورٹ سامنےآگئی۔
پولیس نے بتایا کہ عالمگیر ترین کی موت کو خود کشی قرار دے دیا گیا، عالمگیر ترین کے ہاتھ پر گن کے نشانات پائے گئے ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق عالمگیر ترین کی موت خود کشی ہے، عالمگیر ترین کے ہاتھ پر (جی ایس آر) یعنی اس کی باقیات کے نشانات پائے گئے، سرپر بہت قریب سے گولی مارنے کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ پی ایف ایس اے نے دائیں ہاتھ سے لئے جانے والے اجزا کو تجزیئے کیلئے لیب بھیجا تھا۔
یاد رہے جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی تھی ، پولیس نے بتایا تھا کہ عالمگیر ترین نے سر میں گولی ماری اور خودکشی سے پہلے ایک خط بھی چھوڑا ہے، وہ گلبرگ لاہور میں رہائش پذیر تھے۔
جہانگیر ترین کو بھائی کی موت کی خبر پارٹی اجلاس کے دوران ملی، جس کے بعد وہ اجلاس چھوڑ کر روانہ ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق انہوں نے اپنی بیماری سے پریشان ہوکر یہ انتہائی اقدام اٹھایا تھا، بعد ازاں انویسٹی گیش پولیس نے عالمگیر خان ترین مرحوم کی منگیتر سے تحقیقات کی تھی۔
پولیس ذرائع کے مطابق وقوعہ والے روز عالمگیر ترین کی مذکورہ خاتون کی آدھا گھنٹے تک فون پر بات ہوئی اور اسی رات ایک سے دو بجے کے درمیان انہوں نے مبینہ خودکشی کی۔