تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

کیا آپ اس تصویر میں موجود خوبی تلاش کرسکتے ہیں؟

کیا آپ اپنے بارے میں یہ سوچتے ہیں کہ آپ دنیا کا کوئی بھی کام آسانی سے حل کرلیتے ہیں اور اُس میں آپ کو کسی کی مدد درکار نہیں ہوتی تو کیا آپ تصویر کو دیکھ کر بتا سکتے ہیں کہ اس میں کیا چیز ہے جو دیگر تصاویر کے مقابلے میں اس کو منفرد بنا رہی ہے۔

یہ بھی ممکن ہے کہ آپ اس تصویر کی خوبی کو پکڑنے میں وقت لگائیں مگر قوی امکان ہے کہ آپ اس کی خوبی کو پکڑنے سے قاصر رہیں گے اور دیگر لوگوں کو طرح بار بار غور سے دیکھنے کے باوجود بھی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں گے۔

ویسے تو  آپ نے کئی بار ایک ساتھ  بہت سارے لوگوں کی سیٹرھیوں سے اترتے وقت کی تصاویر دیکھی ہوں گی مگر بظاہر عام نظر آنے والے تصویر دیگر سے منفرد کیوں ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں۔

pic-ok

فوٹو گرافی ایک بڑا فن ہے اور اس سے وابستہ لوگ دنیا کی رنگینیوں کو مختلف زاویوں سے اپنے کیمروں میں محفوظ کر کے نہ صرف لوگوں کو اس کی دنیا حقیقت سے آشنا کرتے ہیں بلکہ اپنے فن سے خوب داد وصول بھی کرتے ہیں۔


’’ پڑھیں: اس تصویر میں ایک اورجانور چھپا ہے‘ کیا آپ ڈھونڈ سکتے ہیں؟ ‘‘


 اگر آپ اس تصویر کی خوبی کو ابھی تک سمجھ نہیں سکے تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس تصویر میں سیڑھیاں اترتے تمام ہی لوگوں کا ایک پیر اٹھا ہوا ہے اور تقریباً زمین سے سب کا فاصلہ بھی ایک ہی ہے۔

’’ مزید پڑھیں: مسلم سائنسدانوں کی 10 حیران کن ایجادیں ‘‘


اس منفرد تصویر کو تیار کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ انہوں نے مختلف مقامات سے لوگوں کی تصاویر بنائیں اور پھر ان کو ایک جگہ جمع کر کے اس کو منفرد بنانے کی کوشش کی اور دیکھا جاسکتا ہے کہ انیس افراد ایک ساتھ سیڑھیاں اتر رہے ہیں اور ان سب کا ایک پیر ہوا میں ہے۔

new-pics

ادارے کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں بہت سے لوگوں کی تصاویر جمع کی گئیں جو ایک قدم اٹھائے ہوئے تھے تاہم بعد میں اسٹوڈیوز آکر ان کو یکجا کیا جس کے بعد سے تمام تصاویر ایک ہی مقام کی معلوم ہونے لگیں۔

Comments

- Advertisement -