لاہور: مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ تھانہ پرانی انار کلی میں درج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر لیگی کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر تھانہ پرانی انار کلی میں ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے عدالت پہنچتے ہی کارکنوں نے نعرے بازی کی، انھیں احاطۂ عدالت میں نعرے بازی سے روکا گیا تو وہ پُر امن نہ رہے اور مشتعل ہو گئے، لیگی کارکن فرزانہ بٹ نے کانسٹیبل علی رضا کو تھپڑ مارا۔
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب ٹیم حمزہ کو لے کر نکلی تو کارکنوں نے نیب کی گاڑی روکنے کی کوشش کی، منع کرنے پر انھوں نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا
خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر نیب کے ہاتھوں حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر ن لیگی خواتین ارکان کی جانب سے پر تشدد احتجاج کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرزانہ بٹ سمیت دیگر خواتین نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو دھکے دیے، سیاسی خواتین کے تشدد کے نتیجے میں اہل کار عمار احمد کا بازو زخمی ہوا، سب انسپکٹر محمد اقبال خواتین کے دھکے دیے جانے سے بے ہوش ہو گئے۔
پولیس کے مطابق کانسٹیبل علی رضا اور عبد الرحمان سے بھی ناروا سلوک اور گالم گلوچ کی گئی، اہل کاروں نے قیام امن کے لیے تحمل، برد باری، پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا، پولیس جوانوں نے ناروا رویے کے باوجود خواتین کا احترام ملحوظ خاطر رکھا۔