تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

یوگی ادتیہ کی مسلم دشمنی، مسلمان شاعر کے خلاف مقدمہ درج

گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور اسلام سے متعلق فرانسیسی صدر‌ میکرون کے متنازع بیان کے بعد جہاں مختلف مسلم ممالک کی قیادت نے اسے اشتعال انگیز اور اسلامو فوبیا کی حمایت میں ناقابلِ فہم رویہ اور غیر ذمہ دارانہ بیان قرار دیا، وہیں مشہور شخصیات نے بھی اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ گزشتہ دنوں‌ بھارت میں‌‌ اردو زبان کے مشہور شاعر منور رانا نے فرانس میں‌ پیش آنے والے واقعے پر اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

منور رانا کے خلاف اتر پردیش کے وزیر اعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر لکھنؤ کے حضرت گنج تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

منور رانا حقیقت پسند شاعر کی حیثیت پہچانے جاتے ہیں اور وہ اردو ہی نہیں ہندی کے بھی شاعر ہیں۔ انھوں‌ نے فرانس میں ایک ٹیچر کے قتل پر کہا تھا کہ پیغمبرِ اسلام ﷺ کا خاکہ بناکر مسلمانوں‌ کے مذہبی جذبات کو مشتعل کیا گیا اور قتل پر مجبور کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ تنازع پیدا کرکے ایسی حرکت پر اکسایا گیا۔ ان کے اسی بیان کو فرانس میں‌ ٹیچر کے قتل کی حمایت قرار دے کر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

مشہور بھارتی شاعر کا کہنا تھاکہ اگر کوئی آپ کی ماں کا یا مذہب کی توہین کرتا ہے اور بُرا کارٹون بناتا ہے یا گالی دیتا ہے تو اس سے جذبات مشتعل ہوسکتے ہیں اور غصّے میں کوئی بھی غلط حرکت کرنے پر مجبور ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں‌ ٹیچر کے قتل کے واقعے کے بعد صدر میکرون کا ایک متنازع بیان سامنے آیا تھا جس کے بعد مسلم ممالک میں‌ فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جب کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے فرانس سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اپنے بیان میں‌ کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف فرانس کے ساتھ کھڑا ہے۔

منور رانا کا اپنے خلاف ایف آئی آر سے متعلق کہنا ہے کہ انھیں‌ کسی نے بتایا ہے کہ کسی دیپک پانڈے نام کے داروغہ نے ان کے خلاف پرچہ کٹوایا ہے، لیکن میں اپنے بیان پر آج بھی قائم ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو قلم ہے وہ سچ لکھنے کے لیے ہے، ہم جیل جانا پسند کریں گے اور جیل میں ہی مرنا، لیکن اپنے بیان پر قائم رہیں گے۔

Comments

- Advertisement -