کراچی: سابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے کس کی ایما پر روکا گیا؟ فردوس عاشق اعوان نے لب کشائی کردی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اسمبلی میں جانے کی اجازت تو اسپیکرکی جانب سے دی جاتی ہے، پہلے پہل مہمانوں کی فہرست میں میرا نام شامل تھا، بعد ازاں نام کو کاٹ دیا گیا۔
سابق معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ق لیگ کے رہنما کو پی ٹی آئی میں شامل کرایا یہ میرا قصورتھا، واقعے کے بعد راجہ بشارت کو فہرست سےمیرانام نکالنے کی تحقیقات کا کہا گیا ہے، جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔
فردوس عاشق اعوان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہرحال میں ن لیگ کو ٹف ٹائم دیناہے، پروگرام میں شریک پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری نے کہا کہ فردوس عاشق کیساتھ جو ہوا سیاسی تقاضوں کےبرخلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: باجی فردوس سے گھر اور باہر والوں نے آنکھیں پھیر لیں
واضح رہے کہ آج سابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا، فردوس عاشق اعوان کا نام مہمانوں کی فہرست میں شامل نہیں تھا ، وہ نومنتخب ایم پی اےاحسن بریار کی حلف برداری پراسمبلی آئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب نہ میں معاون خصوصی ہوں اور نا ہی ممبراسمبلی ، داخلے کی اجازت دینا اسپیکر پنجاب اسمبلی کا استحقاق ہے، بعد میں دیکھوں گی کس نے روکا ہے مجھے، ، فردوس عاشق اعوان نے مزیدکہا کہ نئی ذمہ داری دینے کا وزیراعظم ،وزیراعلی نے فیصلہ کرنا ہے، میں بطور پارٹی ورکر کام کروں گی۔