تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سال نو پر ہوائی فائرنگ، گولیاں طیاروں کو جا لگیں، 3 افراد زخمی

لبنان میں سال نو کا شاندار جشن منایا گیا اس موقع پر خوب ہوائی فائرنگ ہوئی جسکی گولیاں بیروت پر کھڑے طیاروں کو جا لگیں، 3 افراد زخمی ہوگئے۔

مشرق وسطیٰ کا ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے لیکن اس کے شہری نئے سال کا شاندار جشن منانا نہ بھولے۔ بارودی مواد مہنگا ہونے کے باوجود کئی علاقوں میں زبردست ہوئی فائرنگ کی گئی جس کی زد میں دو طیارے بھی آئے اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔

عرب میڈیا کے مطابق لبنان میں نئے سال کے جشن کے دوران ہوائی فائرنگ سے بیروت اور طرابلس میں تین افراد زخمی ہوئے جبکہ رفیق ہریری بین الاقوامی ایئرپورٹ پر دو مسافر طیاروں کو بھی نقصان پہنچا ہے جب کہ ایئرپورٹ سے نکلتے ہوئے ایک شخص کے موبائل فون پر ہوائی گولی آ کر لگی جس سے وہ معجزانہ طور پر بچ گیا۔

ہوائی فائرنگ سے جن مسافر طیاروں کو لگیں وہ مشرق وسطیٰ کی دو ایئر لائنز کے طیاروں ایئر بس اے 321 اور نیو ایئر کرافٹ ہیں جنہیں معمولی نقصان پہنچا ہے۔

واقعے کے بعد وزیر داخلہ بسام مولوی کے زیرِ نگرانی اضافی سیکیورٹی کے حوالے سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ بسام مولوی نے چیک پوائنٹس کا دورہ کیا اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ان کی کوششوں اور قربانیوں پر سراہا۔ انہوں نے سکیورٹی اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کے قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے سختی سے قانون نافذ کریں۔

اس حوالے سے داخلی سکیورٹی فورسز کے دائریکٹریٹ جنرل کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعات میں ملوث افراد کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک 116 افراد کی شناخت کر لی گئی ہے جنہیں گرفتاریوں کا سامنا ہے۔

ڈائریکٹریٹ جنرل نے عوام سے ان افراد کے متعلق رپورٹ کرنے کا کہا ہے ہوائی فائرنگ میں ملوث افراد کی نشاندہی کریں۔

واضح رہے کہ نئے سال کے جشن سے پہلے ہی وزیر داخلہ نے ہوائی فائرنگ کو جرم قرار دیتے ہوئے اس کا ارتکاب کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا وعدہ کیا تھا اور سیکیورٹی اداروں نے عوامی مقامات اور ایئر پورٹ کے قریب فائرنگ کے خلاف خبردار بھی کیا تھا جبکہ چیک پوسٹس بھی قائم کی گئی تھیں۔

Comments

- Advertisement -