اسپورٹس تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولرز کو خدا کے واسطے پہلے فرسٹ کلاس کرکٹ کھلائیں، پھر اس کے بعد انھیں ٹیسٹ میچ کھلایا جائے۔
اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ حارث رؤف ریڈ بال کرکٹ کا کرکٹر نہیں ہے۔ آپ نے اسے ریڈ بال کا کرکٹر ہی نہیں بنایا۔ انھوں نے اب تک 9 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں اور ڈیڑھ دو سال پہلے انھوں نے آخری فرسٹ کلاس میچ کھیلا تھا۔
سینئر اسپورٹس رپورٹر نے کہا کہ ایک ٹیسٹ میچ آپ نے اسے کھلانے کی کوشش کی تو وہ 78 گیندیں کرنے کے بعد ان فٹ ہوگئے۔ وہ بولنگ کرتے ہوئے زخمی نہیں ہوئے بلکہ فیلڈنگ کرتے ہوئے زخمی ہوئے۔ اس کے بعد سے انھوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلی۔
حارث رؤف، عباس آفریدی نے 9،9 فرسٹ کلاس میچز کھیلیے ہیں جبکہ محمد حسنین نے 7 فرسٹ کلاس میچ کھیلے۔ ان بولرز کو خدا کے واسطے پہلے فرسٹ کلاس کرکٹ کھلائیں تاکہ یہ کسی طرح تو بن سکیں، پھر آپ انھیں ٹیسٹ میچ کھلائیں۔
شاہد ہاشمی کا کہنا ہے حارث رؤف ریڈ بال کرکٹ کا کرکٹر ہے ہی نہیں۔ ہمارے زیادہ تو نوجوان پیسرز فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلے ہی نہیں ہیں۔ بغیر فرسٹ کلاس کھیلے کوئی کھلاڑی کس طرح ٹیسٹ کرکٹ میں پرفارم کرسکتا ہے؟ pic.twitter.com/EsV8i4vqzY
— Najeeb ul Hasnain (@ImNajeebH) November 28, 2023
شاہد ہاشمی نے کہا کہ وہ تو توصیف بھائی تھے جو کھیل گئے مگر وہ اسپنر تھے۔ آْپ پہلے بولرز سے 20، 25 اوورز ایک دن میں کرائیں پھر اسے ٹیسٹ میچ میں لائیں۔
پاکستان میں ٹی ٹوئنٹی کی پرفارمنس پر ون ڈے میں سلیکٹ ہوئے ہیں پھر فوراً ہی انھیں ٹیسٹ میچ کھلا دیا گیا۔ اس طرح نہیں ہونا چاہیے، نسیم شاہ جیسے کرکٹر کم ہوتے ہیں جنھوں نے 17 ٹیسٹ میچز کھیل لیے، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی بھی کھیل لیے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے ان کا ورک لوڈ مینج نہیں کیا اس لیے وہ ورلڈکپ میں نہ جاسکے اور ہمیں یہ اتنا مہنگا پڑ گیا۔