تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

دورانِ حمل مچھلی کا استعمال بچے کی صحت کے لیے فائدے مند قرار، تحقیق

نیویارک: امریکا کے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ حمل کے دوران اگر خواتین مچھلی استعمال کریں تو پیدا ہونے والا بچے کی صحت بہت اچھی ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کے گیزل اسکول آف میڈیسن نے حاملہ خواتین اور پیدا ہونے والے بچے کی صحت کے حوالے سے تحقیق کی جس میں 200 سے  زائد مریضوں کا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

ماہرین نے پیدا ہونے والے بچے اور مذکورہ ماؤں سے دورانِ زچگی حاصل ہونے والے ریکارڈ کا موازنہ کرکے رپورٹ مرتب کی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ مچھلی کا گوشت اور سمندر سے حاصل ہونے والی خوراک پیٹ میں موجود نومولود کے لیے انتہائی مفید ہے۔

مزید پڑھیں: ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مچھلی یا دیگر سمندری خوراک بچے کی انتڑیوں میں موجود اچھے اور برے بیکٹیریا کو برابر رکھتی ہے جس کے نتیجے میں بچے کی صحت اور دیگر مسائل کے ساتھ الرجی جیسی بیماریوں سے وہ محفوظ رہتا ہے۔

پروفیسر سارا لنڈگرین کا کہنا تھا کہ بچے کے پیٹ میں موجود بیکٹیریا مدافعتی نظام کو مضبوط یا کمزور بناتے ہیں اور اگر ان میں سے کسی بھی بیکٹیریا کی تعداد کم یا زیادہ ہو تو بچے کی صحت کمزور ہوتی ہے اور وہ مختلف طبی مسائل کا شکار رہتا ہے۔

مزید پڑھیں: حاملہ خواتین کا ڈانس سے علاج کرنے والا ڈاکٹر

انہوں نے حاملہ خواتین کو متنبہ کیا ہے کہا کہ اگر مائیں حمل کے دوران دودھ سے بنی اشیاء کے زیادہ استعمال گریز کریں کیونکہ اس سے تو منفی بیکٹیریا کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو بچے کی صحت کو برے اثرات مرتب کرتی ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -