ماہ رمضان جہاں ایک دینی فریضے کی تکمیل کا مہینہ ہے وہیں اس مہینے میں جسم کو صحت مند رکھنا بھی ضروری ہے۔
ماہر غذائیات ڈاکٹر سحر چاولہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چاہے رمضان کا مہینہ ہو یا عام دن فٹنس کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ فٹنس صرف صحت مند کھانے کا نام نہیں بلکہ ایک پورا طرز زندگی ہے، وقت پر سونا وقت پر اٹھنا، ورزش کرنا اور اندر سے ڈسپلنڈ رہنا فٹنس کا نام ہے۔
ڈاکٹر سحر کا کہنا تھا کہ اکثر افراد رمضان میں سونے جاگنے کی روٹین خراب کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی نیند پوری نہیں ہوپاتی اور وہ سارا دن غنودگی میں رہتے ہیں۔
اگر افطار کے بعد دس بجے سوجائیں تو سحری کے لیے ڈھائی بجے اٹھنے پر بھی نیند پوری ہوسکتی اور پورا دن آرام سے گزارا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر سحر کا کہنا تھا کہ روزہ ہمارے جسم کے لیے ایک قدرتی سسٹم ہے جس کے دوران جسم میں فائدہ مند خلیات بن رہے ہوتے ہیں اور خطرناک بیکٹریا اور مائیکروبز وغیرہ جسم سے باہر نکل رہے ہوتے ہیں، اس دوران جگر کا ڈی ٹاکسی فکیشن سسٹم بھی کام شروع کردیتا ہے۔
اس سسٹم کو ہائی فائبر غذاؤں، پھل سبزیوں اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے ذریعے تیز کرنا چاہیئے۔
علاوہ ازیں 10 سے 12 دن روزے رکھنے کے بعد جسم میں ایک ہارمون ریلیز ہوتا ہے جو گروتھ ہارمون کہلاتا ہے یہ جسم کو فٹ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔