تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بچوں کی اموات، ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا گیا

کراچی :شہر قائد میں میں ریسٹورنٹ کا مضرصحت کھاناکھانےسےایک ہی خاندان کے5 بچےجاں بحق ہوگئے، پولیس نے ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا ہے اور بچوں کی لاشوں کوپوسٹ مارٹم کیلئےسول اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں فوڈپوائزن کاایک اور بڑا واقعہ پیش آیا، مضرصحت کھاناکھانے سے ایک ہی خاندان کے 5 بچےجاں بحق ہوگئے ، فیملی نے مبینہ طور پر صدر میں نجی ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا تھا۔

ایس ایچ اونیوٹاؤن کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیملی کا تعلق کوئٹہ سے ہے ، جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سال کاعبدالعلی، 4سال کاعزیز فیصل ، 6 سال کی عالیہ، 7 سال کا توحید، 9سال کی صلویٰ شامل ہیں جبکہ کھانے سے متاثرہ 28سال کی بینا اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

فیملی اس وقت اسٹیڈیم روڈپرنجی اسپتال میں موجود،پولیس کی تفتیش جاری ہے، بچوں کی پھوپھو کا کہنا ہے کہ صدر میں نوبہار ریسٹورینٹ سے کھانا کھایا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے پی ڈبلیوڈی کےافسر کے ریفرنس سےفیصل نامی شخص ریسٹورنٹ پہنچا تھا، متاثرہ فیملی قصرنازہوٹل کےکمرہ نمبر 58   اے میں ٹھہری ہوئی تھی ، متاثرہ فیملی نے خضدارمیں گزشتہ روزلنچ کیاتھا ، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل صدرمیں قصرناز ریسٹورنٹ پہنچ گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق  متاثرہ فیملی کاتعلق ضلع پشین کےعلاقےخانوزئی سےہے، فیصل کاکڑاپنی اہلیہ کاعلاج کرانےکراچی آیاتھا اور اس کے  ہمراہ اس کی بہن  اور 5 بچےبھی تھے،  فیصل کےاہلخانہ نےراستےمیں گزشتہ شام خضدارکےایک ہوٹل پرکھانا کھایاتھا اور  رات ساڑھے 11بجےکےقریب فیملی کراچی میں اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس پہنچی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ  رات میں فیملی نےصدرکےہوٹل سےکھاناآرڈرکیاتھا اور کھاناکھانےکےبعدفیصل کی اہلیہ کی طبعیت بگڑگئی، جاں بحق بچوں کی ماں بیناکی حالت بھی تشویشناک ہے، جاں بحق بچوں کی عمریں ڈیڑھ سال سے9برس کےدرمیان ہیں اور جاں ہونےوالوں میں 3بچےاور2بچیاں شامل ہیں۔

فیصل کاکڑ


فیصل کاکڑ کا کہنا ہے کہ اہلیہ کواسپتال منتقل کیاگیاتوبہن نےاطلاع دی بچوں کی طبعیت بھی بگڑگئی ہے ، بچوں کواسپتال لےجانےکی غرض سے پہنچا تو بچے فوت ہوچکےتھے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ


ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ فرانزک ٹیم کوشواہدجمع کرنے کیلئے بلالیاگیا ہے، کھاناکھانےسےاموات ہوئیں توکھانا کہاں سے آیا تھا چیک کر رہے ہیں، کھانا ہوٹل سے منگوایا یا باہر سے کچھ کھایا کہنا قبل ازوقت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی آرابھی تک درج نہیں کی گئی، واقعےکی تحقیقات کی جارہی ہیں، ریسٹورنٹ مالک ابھی تک نہیں ملے،اسٹاف سےپوچھ گچھ کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا مبینہ مضرصحت کھاناکھانےسے5 ہلاکتوں کانوٹس


وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سے5 ہلاکتوں کانوٹس لیتے ہوئے فوڈاتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور کمشنرکراچی کوانکوائری کی خود نگرانی کرنےکی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کا کہنا ہے متاثرہ خاندان کی ہرقسم کی مدد کی جائے،اس قسم کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔

متاثرین کےمختلف نوعیت کےٹیسٹ کئےجارہےہیں، اسپتال ذرائع


اسپتال انتظامیہ کی جانب سےمعلومات فراہم کرنے سےگریز کیا جارہا ہے، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کی متاثرہ فیملی کے تمام افراداسپتال میں زیرعلاج ہیں، متاثرین کے مختلف نوعیت کے ٹیسٹ کئے جارہے ہیں، مزید میڈیکل تجویز کیلئے نمونے حاصل کرلئےگئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رات کو3بجے بچوں کی والدہ اور پھوپھوکی طبیعت خراب ہوئی تھی، والدہ اور پھوپھو کو رات 3 بجے اسپتال لایاگیاتھا، جب فیملی ممبر واپس ہوٹل پہنچے تو دیکھا 5 بچے دم توڑ چکے تھے، صبح 8 بچے 5 بچوں کو بھی اسپتال منتقل کیاگیا۔

نجی اسپتال انتظامیہ کے مطابق صبح5بچوں کومردہ حالت میں اسپتال لایاگیا ، ایک خاتون جواسی فیملی کاحصہ ہیں ان کوبھی لایاگیا ، خاتون کی حالت بھی ناسازتھی ، ہم پولیس کےساتھ ملکرتحقیقات میں مددفراہم کررہےہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچوں کی اموات کی وجہ ایم ایل اورپورٹ آنے کے بعدواضح ہوگی۔

متاثرہ فیملی نے پارسل میں لائی ہوئی بریانی کھائی ، بریانی کھانے سے متاثرہ فیملی کو قے ہوئی، ڈائریکٹرفوڈاتھارٹی ابرارشیخ


ڈائریکٹرفوڈاتھارٹی ابرارشیخ کا کہنا ہے کہ پولیس کےمطابق فیملی کوئٹہ سے کراچی پہنچی تھی ، متاثرہ فیملی نےحب اورخضدار سے بھی کھاناکھایا جبکہ کراچی میں پارسل میں لائی ہوئی بریانی کھائی ، بریانی کھانے سے متاثرہ فیملی کو قے ہوئی ، بچےجب اسپتال پہنچےتووفات پاچکےتھے۔

ابرارشیخ نے بتایا فوڈ اتھارٹی نے نوبہارہوٹل سےکھانےکےنمونے جمع کرلئے ہے، بچے ہوئے کھانے کے نمونے بھی حاصل کرلئےگئے ، قصر ناز میں کھائی گئی بریانی جن پلیٹس میں تھی حاصل کرلیں، ہوٹل سے کھانے کے سیمپل حاصل کرلیےگئے ہیں اور نمونوں کولیب ٹیسٹ کے لئے بھجوا دیاگیا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی امیرشیخ


ایڈیشنل آئی جی امیرشیخ کا کہنا ہے متاثرہ فیملی کل شام خضدار سے آئی تھی، راستےمیں ایک دوست کےگھر بھی کھانا کھایا اور یہاں نوبہار ریسٹورنٹ سے بھی رات کو کھانا منگوایا، ڈاکٹرز سے معلومات لے رہے ہیں۔

پولیس نے ریسٹورنٹ کے عملے کوحراست میں لے لیا ہے جبکہ فرانزک اور تحقیقاتی ٹیم قصرناز پہنچ گئی،سیمپل جمع کیے جارہے ہیں۔

کمشنرکراچی کا کہنا ہے کہ مضرصحت کھاناکھانےسےاموات افسوسناک واقعہ ہے، سندھ فوڈاتھارٹی کی جانب سےتحقیقات کا آغاز کردیاگیاہے۔

قصرنازکامتاثرہ کمرہ سیل


تحقیقاتی اداروں نے ریسٹورنٹ قصرناز کامتاثرہ کمرہ سیل کردیا ہے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ کمرےسےبریانی کے2ڈبے ،ٹافیاں اوردودھ ملاہے، ایچ ای جےکی ٹیم آرہی ہے، نمونےلےگی، ٹیسٹ کی رپورٹ آنےکے بعدہی حقائق سامنےآئیں گے جبکہ لسبیلہ خضدارمیں بھی ٹیمیں روانہ کی گئی ہے۔

جاں بحق بچوں کی لاشوں کوپوسٹ مارٹم کیلئےسول اسپتال منتقل


جاں بحق بچوں کی لاشوں کوپوسٹ مارٹم کیلئےسول اسپتال منتقل کردیاگیا ہے ، سیکریٹری صحت کی ہدایت پرپوسٹ مارٹم کےلیےٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، پولیس سرجن ڈاکٹر اعجاز کھوکھر کی سربراہی میں 4رکنی ٹیم پوسٹ مارٹم کرےگی ، دیگر میں ایڈیشنل پولیس سرجن سول اسپتال ڈاکٹر قرار عباسی ، ڈاکٹر سمیہ اور ڈاکٹرعارف میمن شامل ہیں۔

ڈاکٹرروبینہ کا کہنا ہے کہ لاشوں کاپوسٹ مارٹم شروع کردیاگیاہے، پوسٹ مارٹم کے لیے 3ٹیمیں کام کر رہی ہیں، پوسٹ مارٹم پر 6 سے 7گھنٹے لگتے ہیں، تین ٹیمیں ہونے کی وجہ سے پوسٹم مارٹم جلدی ہورہاہے۔

ڈی سی ساؤتھ کے مطابق لاشوں کو آبائی علاقے پہنچانے کا بندوبست کررہے ہیں، ایدھی کی ایئر ایمبولینس تیار ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں بلوچستان روانہ کی جائیں گی۔

کوئی شک نہیں یہ فوڈپوائزنگ کا کیس ہے، ایس ایس پی ساؤتھ


ایس ایس پی ساؤتھ پیرمحمدشاہ  کا کہنا ہے کہ کوئی شک نہیں یہ فوڈپوائزنگ کا کیس ہے ، ڈھائی بجے فیصل کی اہلیہ کی طبیعت خراب ہوئی، خاتون کو اسپتال منتقل کیاگیا تھا، واپس آئے تو کچھ بچے ہلاک ہوچکے تھے جبکہ 2 بچوں کی لاشیں اکڑ چکی تھیں۔

پیرمحمدشاہ کا کہنا تھا کہا18 افراد کو نوبہار ریسٹورنٹ سے حراست میں لیا گیا، خون کے نمونے حاصل کئےگئے ہیں، متاثرہ فیملی نے کسی رشتہ دار کے گھر خضدار میں کھانا کھایا تھا، راستے میں جوس اورچپس وغیرہ کھائے تھے، رات کوخاتون اور بچوں کو صبح 9بجےاسپتال پہنچایاگیا۔

یاد رہے نومبر 2018 میں کراچی کے علاقے کلفٹن کی زمزمہ اسٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ میں 2 بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہوگئے تھے، بچوں کی والدہ کو بھی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -