تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پانچ ممالک نے پاکستانیوں کے لیے ویزے کی شرط ختم کردی

پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ دنیا کے پانچ ممالک کے خوبصورت مقامات پر بغیر ویزے کے جا سکیں گے۔

بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پانچ ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کی رعایت حاصل کرنے والے ممالک میں پاکستان کے علاوہ فلپائن اور بھارت شامل ہیں۔

یوں تو پُر فضاء مقامات یا تعطیلات گزارنے کے لیے بہترین جگہ کے انتخاب کا موقع آئے تو پیرس، دبئی یا سوئٹزرلینڈ کے نام ذہن میں آتے ہیں لیکن ان ممالک کا سفر مہنگا تو ہوتا ہی ہے ساتھ ہی ویزے  کے حصول کا کٹھن مرحلہ بھی طے کرنا ہوتا ہے۔

پاکستان، فلپائن اور بھارت کے لیے پانچ ایسے ممالک نے فری ویزہ سروس کا اعلان کیا ہے جو دلفریب قدرتی مناظر اور خوبصورت مقامات سے مالا مال ہیں، ان ممالک میں بولیویا (جنوبی امریکا) وآدھو جزیرہ مالدیپ، لاؤس (جنوب مشرقی ایشیائی ملک)، ساموا (جنوبی بحرالکاہل) اور انڈونیشیا کے مخصوص مقامات شامل ہیں۔

 نمک کا گھر ۔۔۔۔ (واقع ۔۔ جنوبی امریکا کے شہر بولیویا) 

بولیویا میں واقع ایک لگژری ہوٹل میں ایسا گھر تعمیر کیا گیا ہے جو مکمل طور پر نمک پر مشتمل ہے، اس فلیٹ کی چھت، دیواریں حتی کہ فرش تک نمک سے تعمیر کی گئی ہے جو سورج کی روشنی میں چاندنی کی مانند چمکتا ہے اور اس دلفریب جگہ کو دیکھنے کے لیے دور دور سے سیاح جنوبی امریکا کے اس شہر بولیویا کا رخ کرتے ہیں جہاں اب پاکستانی بھی بغیر ویزے کے سفر کر سکیں گے۔

وآدھو جزیرہ ۔۔۔ (واقع ۔۔ مالدیپ )

مالدیپ میں واقع جزیرے وآدھو کا خوبصورت ساحل اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ سیاحوں کو اپنی جانب کھینچنے میں کامیاب ہوجاتا ہے اور دنیا بھر سے سیاح اپنے اہل خانہ کے ہمراہ تعطیلات منانے اس جزیرے کا رخ کرتے ہیں جہاں دلفریب قدرتی مناظر کو اپنا منتظر پاتے ہیں۔ خوش  قسمتی سے اس جزیرے میں سیرو تفریح کی غرض سے آنے والے پاکستانیوں کو ویزہ کی ضرورت نہیں ہو گی۔

پتھریلے جار۔۔۔ (واقع ۔۔ لاؤس)

لاؤس جنوبی مشرقی ایشیا میں واقع ایک زمین بند ملک ہے. اس کی سرحدیں شمال مغرب میں برما اور چین سے، جنوب میں کمبوڈیا، مشرق میں ویت نام اور مغرب میں تھائی لینڈ کے ساحلی علاقوں سے ملتی ہیں اس تاریخی اور خوبصورت ملک کی سیر بھی بغیر ویزے کے ممکن ہے.

لاؤس میں واقع ژینگ خاؤنگ نامی  جگہ پر ہزاروں سال  سے موجود ایک تاریخی مقام ہے جہاں جار جیسی شبیہ رکھنے والے سخت پتھر موجود ہیں جنہیں درختوں نے گھیر رکھا ہے اور اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے یہ چٹانی علاقہ برصغیر کے دور میں انڈیا اور چائنا جنگ کے دوران بمباری کے نتیجے میں تباہ ہوا اور چٹانوں کی شکل یکسر تبدیل ہو گئی۔

سمندری سوئمنگ پول۔۔ (واقع ۔۔۔ ساموا)

بحرالکاہل کے جنوبی کنارے پر آباد آزاد سلطنت ساموا کے ساحلی علاقے میں واقع ایک خندق نما گڑھے میں سمندری پانی اس طرح جمع ہے جیسے کوئی سوئمنگ پول ہو، یہاں صاف و شفاف اور معتدل درجہ حرارت والا پانی ہمیشہ موجود رہتا ہے اور محکمہ سیاحت نے درختوں سے ڈھکے اس خوبصورت جگہ تک رسائی کے لیے خوبصورت سیڑھی بھی نصب کر رکھی ہے۔

بحرالکاہل سے متصل اس ملک میں پاکستانی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ بغیر ویزے کے آ سکتے ہیں اور یہاں کے دلفریب مناظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

کیلی موتو ۔۔۔ (واقع ۔۔ اندونیشیا)

ایک ٹھنڈا آتش فشاں ہے جو انڈونیشیا کے دور دراز جزیرے پر واقع ہے گو آتش فشاں آگ و دھواں اور تپتے لاوے کا نام ہے لیکن کیلی موتو کی خاص بات اس کا نہایت خوبصورت ہونا ہے ، بارش کے بعد یہ آتش فشاں پہاڑوں میں گھری ایک خوبصورت جھیل کا سا منظر پیش کرتی ہے جسے دیکھنے دنیا بھر سے سیاح کھینچے چلے آتے ہیں۔

اس جگہ کی انفرادیت اس کہ ہیئت ہے جو اسے آتش فشاں ہونے کے باجود ایک خوبصورت جھیل کی طرح پیش کرتی ہے تاہم سائنس دان متنبہ کرتے ہیں کہ آکسیڈیشن اور ریڈیشن کے باعث لاوا بننے کا عمل کبھی بھی شروع ہوسکتا ہے، اس شاہکار کو دیکھنے کے لیے پاکستانیوں کو کسی ویزے کی حاجت نہیں رہے گی۔

اگر آپ سیاحت کا شوق رکھتے ہیں، قدرتی حسن کے دلدادہ ہیں، فطرت کو سمجھنے کا جذبہ رکھتے ہیں اور سیر و تفریح کے کوئی بھی موقع  ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تو تو پھر تیار ہو جائیں اور ان پانچ خوبصورت مقامات پر ضرور جائیں جس کے لیے کسی ویزے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں.

Comments

- Advertisement -